معاہدے کی خلاف ورزی اور واجبات کی عدم ادائیگی ، ریلوے پولیس نے رائل پام گالف اینڈ کنٹری کلب کو سیل کر دیا

انتظامیہ، ممبران اورملازمین کو باہر نکال کر عمارت خالی کراکے ریلوے پولیس کی بھاری نفری تعینات سیل کئے جانے پر کینال روڈ کو بلاک کر کے شدید احتجاج،مظاہرین اور پولیس اہلکاروں میں ہاتھا پائی

ہفتہ 25 جون 2016 09:40

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔25جون۔2016ء) ریلوے پولیس نے معاہدے کی خلاف ورزی اور واجبات کی عدم ادائیگی پر رائل پام گالف اینڈ کنٹری کلب کو سیل کر دیا ،انتظامیہ، ممبران اورملازمین کو باہر نکال کر عمارت خالی کراکے ریلوے پولیس کی بھاری نفری کو تعینات کر دیا گیا، کلب سیل کئے جانے پر کینال روڈ کو بلاک کر کے شدید احتجاج کیاگیا ،اس دوران مظاہرین اور پولیس اہلکاروں کے ساتھ ہاتھا پائی بھی ہوئی ،سی سی پی او لاہور کیپٹن (ر) امین وینس نے موقع پر پہنچ کر صورتحال کو کنٹرول کیا ،وفاقی وزیر ریلو خواجہ سعد رفیق نے بھی وزیراعلی پنجاب محمد شہباز شریف کیساتھ ملاقات کر کے کلب سیل کرنے کے معاملے پر بریفنگ دی۔

تفصیلات کے مطابق ریلوے انتظامیہ نے پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ کینال روڈ پر واقع رائل پام گالف اینڈ کنٹری کلب کو سیل کر دیا جبکہ انتظامیہ، ممبران اورملازمین کو باہر نکال کر عمارت خالی کرا لی گئی ۔

(جاری ہے)

ذرائع کا کہنا ہے کہ کلب انتظامیہ کو 99 ایکڑ اراضی لیز کی گئی تھی مگر انہوں نے 143 ایکڑ پر قبضہ کر رکھا ہے جس کے بعد ریلوے انتظامیہ کی جانب سے زائد اراضی کا قبضہ چھوڑنے کے حوالے سے بھی متعدد نوٹس جاری کیے گئے تھے مگر ان پر بھی عملدرآمد نہیں کیا گیا۔

ریلوے ذرائع کا کہنا ہے کہ کلب ریلوے کی اراضی پر قائم ہے اور انتظامیہ کو متعدد بار واجبات کی ادائیگی کیلئے نوٹس بھجوائے مگر تسلی بخش جواب نہیں دیا گیا جس کے بعد کلب کو سیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔ ذرائع کے مطابق کلب انتظامیہ پر کرائے کی مد میں ایک ارب 20کروڑ روپے سے زائد کے واجبات ہیں جن کی ادائیگی کے حوالے سے تاخیری حربے استعمال کیے جا رہے تھے۔

کلب کو سیل کرنے کے بعد عمار ت کے اندر اور باہر ریلوے پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان ریلوے کے اعلیٰ افسر زبیر شفیع غوری نے کہا کہ کنٹری کلب کے متعلق عدالت کاکسی قسم کا کوئی حکم امتناعی موجود ہے اور نہ ہی ریلوے حکام عدالت کے کسی بھی حکم کو پامال کرنے بارے سوچ سکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کنٹری کلب ریلوے کی اراضی پر قائم ہے اور کلب انتظامیہ معاہدے کی خلاف ورزیاں کر رہی تھی اور اراضی پر تجاوزات بنانا بھی شروع کی ہوئی تھیں جس کی وجہ سے یہ قدم اٹھانا پڑا ہے ۔

علاوہ ازیں ریلوے پولیس کے اقدام کے خلاف رائل پام کلب کی انتظامیہ اور ملازمین نے احتجاج کرتے ہوئے کینال روڈ کو ٹریفک کے لئے بند کر دیا جس سے گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔ اس موقع پر مظاہرین نے وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق اور (ن)لیگ کیخلاف بھی نعرے بازی کی۔ اس دوران مظاہرین اور ریلوے پولیس کے درمیان ہاتھا پائی بھی ہوئی جس سے کشیدگی میں مزید اضافہ ہو گیا ۔

مظاہرین کا کہنا ہے کہ معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے اورریلوے انتظامیہ کی جانب سے ہمارے پاس جون تک کا نوٹس ہے تاہم جون کے اختتام سے پہلے ہی کلب کو بغیر نوٹس سیل کر دیا گیا ۔دوسری طرف ممبران کا کہنا ہے کہ انہوں نے لاکھوں روپے دے کر رکنیت لی ہے اورا نہیں اس طرح سے کلب میں داخلے سے نہیں روکا جا سکتا۔جب تک ریلوے پولیس رائل پام اینڈ کنٹری کلب کو نہیں کھولے گی احتجاج جاری رہے گا۔

کشیدگی میں اضافے ہونے پر سی سی پی او لاہور کیپٹن (ر) محمد امین وینس بھی موقع پر پہنچ گئے ۔ اس موقع پرمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ کینال روڈ پر کلب سیل کرنے کا معاملہ مذاکرات کے دریعے حل کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات میں محکمہ ریلوے اور کلب انتظامیہ شامل ہو گی جبکہ معاملے کا قانونی جائزہ بھی لیا جائے گا۔دوسری جانب وفاقی وزیر ریلو خواجہ سعد رفیق نے وزیراعلی پنجاب شہباز شریف کیساتھ ملاقات کی اور کلب سیل کرنے کے معاملے پر بریفنگ دی۔

متعلقہ عنوان :