دارلعلوم القرآن حقانیہ اکوڑا خٹک کوجدید علوم کی سہولتوں سے آراستہ کیاجارہا ہے، صوبائی وزراء

شاہ فرمان اورمحمد عاطف خا ن کا دارلعلوم کا دور،مولانا سمیع الحق اوردیگر علمائے کرام سے ملاقات جامعہ حقانیہ کا پرویز رشید کے بیان کیخلاف عدالت میں ہرجانے کا دعوی دائر کرنیکا اعلان

ہفتہ 25 جون 2016 09:35

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔25جون۔2016ء)صوبائی وزراء شاہ فرمان اورمحمد عاطف خان نے جمعہ کے روز دارلعلوم القرآن حقانیہ اکوڑا خٹک کا دورہ کیا جہاں پرانہوں نے مولانا سمیع الحق اوردیگر علمائے کرام سے ملاقات کی اوردینی ادارے کے مختلف حصوں کا تفصیلی دورہ کیا۔ اس موقع پرعلماء کرام سے دینی وعصری علوم کے فروغ سے متعلق بات چیت کرتے ہوئے صوبائی وزراء نے کہا کہ تحریک انصاف کی موجودہ صوبائی حکومت نے صوبے میں پہلی مرتبہ مدارس میں دینی تعلیم کے ساتھ عصر حاضر کے تقاضوں سے ہم آہنگ علوم کے درس وتدریس کویقینی بنانے کے لئے اقدامات اٹھائے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ دارلعلوم حقانیہ پاکستان کاایک بڑا تعلیمی مرکز ہے اوراس میں موجود ہائیرسیکنڈری سکول1936 میں قائم ہوا جو کہ مردان بورڈ سے منسلک ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہااس تاریخی درس گاہ نے بڑے بڑے نام ور علماء ،اساتذہ کرام اورسیاسی رہنما پیدا کئے ہیں جن میں اے این پی کے بزرگ سیاستدان اجمل خٹک بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اس درس گاہ کوماضی کی حکومتوں میں نظرانداز رکھا گیا جبکہ گزشتہ حکومت کے دور میں مردان میں مدارس پرایک ارب 37 کروڑ روپے تقسیم کئے گئے لیکن افسوس کی بات ہے کہ نہ ان مدارس کو قومی دھارے میں لایا گیااورنہ ہی ان میں جدید علوم سے متعلق اصلاحاتی اقدامات اٹھائے گئے ۔

صوبائی وزراء نے کہاکہ دار لعلوم کے ہائیرسیکنڈر سکول جس میں ایک ہزار طلبہ زیر تعلیم ہیں کو ڈگری کالج کا درجہ دیاجائے گاتاکہ طلبہ اعلیٰ تعلیم کے حصول کے بعد ملک وقوم کی بھی احسن انداز میں خدمت کر سکیں۔صوبائی وزیر آبنوشی شاہ فرمان اور وزیر تعلیم محمد عاطف خان نے کہا کہ مذکورہ دینی ادارے کی انتظامیہ کا پولیو کے تدارک میں صوبائی حکومت کے ساتھ تعاون قابل قدر ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس دینی ادارے میں انگلش، ریاضی ،سائنس، کمپیوٹر سائنس اوردیگر تحقیقی علوم سے طلبہ کو روشناس کرایا جائے گا جبکہ نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والے طلبہ کو سکالرشپ اوراساتذہ کی تربیت کے لئے انہیں جامعہ اظہر بھیجنے کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ اس موقع پر ادارے کے سربراہ مولانا سمیع الحق نے صوبائی وزراء کی طرف سے دارلعلوم کادورہ کرنے اور دینی ودنیاوی تعلیم کے فروغ کے لئے صوبائی حکومت کی جانب سے اٹھائے جانے والے اقدامات کو خوش آئند قرار دیا۔

ادھرجامعہ حقانیہ پر بے نظیر کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام عائد کرنے سے پرویز رشید کی منفی سوچ کا اظہار ہوتا ہے بے نظیر بھٹو نے جامعہ حقانیہ میں دارلحدیث ہال کی تعمیر کیلئے ایک کروڑ روپے کا فنڈ فراہم کیا تھا ، پیپلز پارٹی دور حکومت میں ہی بے نظیر کے قتل میں جامعہ حقانیہ کے ملوث نہ ہونے کے بارے میں عدالتی فیصلے سامنے آگئے تھے ،خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے جامعہ حقانیہ کو ملنے والی گرانٹ مدرسے پر احسان نہیں بلکہ خود حکومت کے تعلیمی اصلاحات پروگرام کا حصہ ہے پرویز رشید کے بیان پر دیوبندی مکتبہ فکر کے مدارس اور علماء میں تشویش پائی جاتی ہے جامعہ حقانیہ کے شوری اجلاس کے بعد پرویز رشید کے خلاف عدالت میں ہرجانے کا دعویٰ دائر کریں گے ان خیالات کا اظہار جامعہ حقانیہ کے معروف عالم دین اور مولانا سمیع الحق کے فرزند مولانا حامد الحق نے خبر رساں ادارے سے خصوصی بات چیت کے دوران کیا انہوں نے کہاکہ وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید اپنے حکومت کے کالے کرتوت چھپانے کیلئے جامعہ حقانیہ پر بے بنیاد الزامات عائد کر رہے ہیں جو ان کی منفی سوچ کا عکاس ہے انہوں نے کہاکہ جامعہ حقانیہ بے نظیر بھٹو کے قتل میں کسی طور پر شامل نہیں رہا ہے بے نظیر بھٹو کے قتل کی تحقیقات کرنے والی ملکی اور غیر ملکی اداروں نے جامعہ حقانیہ کو اس سلسلے میں مکمل طور پر بری الذمہ قرار دیدیا تھا اور خود پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں عدالتوں نے جامعہ حقانیہ کے خلاف تمام الزامات مسترد کر دیے تھے انہوں نے کہاکہ محترمہ بے نظیر بھٹو کو خود بھی جامعہ حقانیہ سے عقیدت تھی اور انہوں نے حقانیہ میں دارلحدیث ہال کی تعمیر کیلئے ہمارے والد محترم مولانا سمیع الحق کو ایک کروڑ روپے کی گرانٹ فراہم کی تھی جس پر تعمیر کئے جانے والے عظیم الشان ہال کی مثالیں محترمہ اپنے سیکرٹریز کو دیتی تھی کہ مولانا صاحب نے اتنی کم لاگت میں یہ ہال تعمیر کیا ہے انہوں نے کہاکہ جامعہ حقانیہ دیوبند مکتبہ فکر کے علماء کا ایک بڑا ادارہ ہے اور پورے پاکستان میں لاکھوں علماء کرام اس ادارے سے فارغ التحصیل ہو چکے ہیں اس ادارے کی اہمیت عالمی سطح پر بھی تسلیم کی جا چکی ہے اور یہاں پر دور حدیث کی بین الاقوامی کلاسز کا انعقاد کیا جاتا ہے مدرسے کو خیبر پختونخوا حکومت سے ملنے والی گرانٹ ادارے پر کوئی احسان نہیں ہے بلکہ حکومت کے اس پروگرام کا حصہ ہے جس کے تحت مدرسوں میں عصری تعلیم فراہم کرنے کے انتظامات کو مذید بہتر بنانا ہے اور یہ گرانٹ صرف جامعہ حقانیہ کو نہیں بلکہ صوبے کے دیگر اضلاع میں موجود مدارس کو بھی مل رہا ہے انہوں نے کہاکہ پرویز رشید کی سوچ اور فکر کے بارے میں پوری قوم بخوبی اگاہ ہے ان کے نظریات دیوبند مکتبہ فکر کو بدنام کرنے والی سوچ پر مبنی ہے جس کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں انہوں نے کہاکہ پرویز رشید کے حالیہ بیان سے دیوبند مکتبہ فکر کے مدارس اور علماء کرام میں شدید تشویش پائی جاتی ہے اور اس سلسلے میں عنقریب جامعہ حقانیہ کی مجلس شوریٰ اجلاس کا انعقاد مولانا سمیع الحق کی سربراہی میں ہوگا جس میں حالیہ بیان کا جائزہ لیا جائے گا اور پرویز رشید کے خلاف ہرجانے کا دعویٰ دائر کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ پرویز رشید نے ایک تقریب سے خطاب کے دوران کہا تھا کہ عمران خان ایک جانب بلاول بھٹو زرداری کے ساتھ ایک ہی کنٹینر پر حکومت کے خلاف تحریک چلانے کی باتیں کرتے ہیں جبکہ دوسری جانب سے بے نظیر بھٹو کے قاتلوں کو کروڑوں روپے گرانٹ دے رہے ہیں۔