پاراچنار ،افغانستان میں پولیس اہلکار نے لیڈی ڈاکٹر سمیت چار پاکستانیوں کو اغواء کرلیا، دس کروڑ تاوان کا مطالبہ

پچاس لاکھ تاوان کی ادائیگی کے بعد لیڈی ڈاکٹر سمیت دو افراد چھوڑ دیئے ، بازیاب افراد کرم ایجنسی پہنچ گئے

جمعہ 24 جون 2016 10:45

پاراچنار (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔24جون۔2016ء) افغانستان میں مقامی پولیس اہلکار نے لیڈی ڈاکٹر سمیت چار پاکستانیوں کو اغواء کرلیا اور دس کروڑ تاوان کا مطالبہ کیا ہے ، پچاس لاکھ تاوان کی ادائیگی کے بعد لیڈی ڈاکٹر سمیت دو افراد چھوڑ دیئے گئے ، بازیاب افراد کرم ایجنسی پہنچ گئے۔ پشاور کے سرفراز کالونی سے تعلق رکھنے والے ایک ہی خاندان کے افراد افغانستان کے سرحدی علاقے شہر نو میں نیو سرحد ہسپتال میں گذشتہ پانچ سال سے خدمات انجام دے رہے تھے۔

طور خم بارڈر پر گذشتہ ہفتے جھڑپ کے دوران پولیس اہلکار کی ہلاکت پر اس کے دوسرے پولیس اہلکار بھائی صدی خان نے قانون کو ہاتھ میں لیکر شہر نو میں نجی ہسپتال پر دھاوا بول دیا اور اسلحے کی نوک پر ہسپتال میں موجود لیڈی ڈاکٹر ساجدہ دختر اسلام گل ، معراج ولد زیارت گل اور ہدایت خان کو اغوا کرلیا اور شہر نو میں واقع پولیس ہیڈ کوارٹر کے رہائشی کوارٹرز میں یرغمال بنا لیا۔

(جاری ہے)

اغوا کی اطلاع ملنے پر لیڈی ڈاکٹر کا بھائی فاروق خان پشاور سے افغانستان پہنچ گئے ا وہ بھی اغوا کار پولیس اہلکار صدی خان کے ہتھے چڑھ گیا۔ چار پاکستانیوں کی بازیابی کیلئے پولیس اہلکار دس کروڑ روپے تاوان کا مطالبہ کردیا۔ جمعرات کے روز لیڈی ڈاکٹر کے اہل خانہ نے پچاس لاکھ کی تاوان ادا کردی جس پر لیڈی ڈاکٹر ساجدہ اور اس کے بھائی فاروق خان کو چھوڑ دیا گیا اور وہ کرم ایجنسی پہنچ گئے جبکہ مزید دو مغویوں ہدایت اور معراج کی بازیابی کیلئے بھی اسی لاکھ روپے تاوان کا مطالبہ کیا ہے بازیاب ہونے والے افراد نے حکومت پاکستان ، صدر ، وزیر اعظم ، جنرل راحیل شریف اور دیگر متعلقہ حکام سے مغویوں کی بازیابی کیلئے اقدامات اٹھانیکا مطالبہ کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :