ملک بے یارو مددگار‘ پوری ملکی قیادت لندن ،امریکہ ، دبئی اور بیرون ملک رہ کر ملکی معاملات چلا رہی ہے‘لاہور ہائیکورٹ

عدالت نے سندر انڈسٹریل اسٹیٹ میں فیکٹری کے ملبے کے نیچے دب کر ہلاک اور زخمی ہونے والوں کے اہل خانہ کو وزیر اعلی پنجاب کی اعلان کردہ امدادی رقم کی فراہمی کا ریکارڈ عدالت میں طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 28جون تک ملتوی کر دی

بدھ 22 جون 2016 10:03

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔22جون۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی اکبر قریشی نے ریما کس دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے بڑی بد قسمتی کیا ہو گی کہ ملک کو بے یارو مددگار چھوڑ دیا گیا ہے اور پوری ملکی قیادت لندن ،امریکہ ، دبئی اور بیرون ملک رہ کر ملکی معاملات چلا رہی ہے جبکہ عدالت نے سندر انڈسٹریل اسٹیٹ میں فیکٹری کے ملبے کے نیچے دب کر ہلاک اور زخمی ہونے والوں کے اہل خانہ کو وزیر اعلی پنجاب کی اعلان کردہ امدادی رقم کی فراہمی کا ریکارڈ عدالت میں طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 28جون تک ملتوی کر دی۔

منگل کے روز لاہور ہا ئیکورٹ میں جسٹس علی اکبر قریشی نے یہ ریمارکس سندر انڈسٹریل اسٹیٹ میں فیکٹری کے ملبے کے نیچے دب کر ہلاک اور زخمی ہونے والوں کے اہل خانہ کو وزیر اعلی پنجاب کی اعلان کردہ امدادی رقم کی فراہمی کا ریکارڈ طلب کرتے ہوئے دیئے ۔

(جاری ہے)

عدالت میں فیکٹری مالک کے بیٹے رانا شہزاد کے وکیل اصغر گل نے موقف اختیار کیا کہ انہوں نے ہلاک ہونے والے 45افراد کے ورثا کو 5،5لاکھ روپے جبکہ 103 زخمیوں کو طے شدہ فارمولے کے تحت امدادی رقم ادا کر دی ہے،انہوں نے بتایا کہ حادثہ کے شکار افراد کے اہل خانہ کو وزیر اعلی پنجاب کی جانب سے اعلان کردہ رقم ابھی تک فراہم نہیں کی گئی نہ ہی فیکٹری کا ملبہ اٹھانے کی اجازت دی جا رہی ہے،اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل عدنان طارق نے عدالت کو بتایا کہ معاملے کی انکوائری کرنے والی کمیٹی کی سفارشات کے مطابق حادثے کے شکار افراد کو فیکٹری مالکان کی جانب سے ہی رقم ادا کی جانی تھی۔

سندر انڈسٹریل اسٹیٹ انتظامیہ کی جانب سے عدالت کو آگاہ کیا گیا کہ حادثے کی انکوائری کرنے والی کمیٹی کے اراکین سرکاری دورے پر چین گئے ہیں ،عدالت انہیں مزید مہلت فراہم کرئے۔ عدالت نے ریمارکس دئیے کہ اس سے بڑی بد قسمتی کیا ہو گی کہ ملک کو بے یارو مددگار چھوڑ دیا گیا ہے اور پوری ملکی قیادت لندن ،،امریکہ ، دبئی اور بیرون ملک رہ کر ملکی معاملات چلا رہی ہے۔عدالت نے سندر انڈسٹریل اسٹیٹ میں فیکٹری کے ملبے کے نیچے دب کر ہلاک اور زخمی ہونے والوں کے اہل خانہ کو وزیر اعلی پنجاب کی اعلان کردہ امدادی رقم کی فراہمی کا ریکارڈ عدالت میں طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 28جون تک ملتوی کر دی۔