قومی اسمبلی،عابد شیر علی نے تنزیہ طور پر ٹریکٹر ٹرالی کے الفاظ دوبارہ ادا کردیئے، خورشید شاہ غصے میں آگئے

حکومتی ارکان نے دوبارہ ایسا رویہ اپنایا تو حکومت کا نظام لپیٹ دیا جائے گا،اپوزیشن لیڈر وزیر مملکت عابد شیر علی نے معافی مانگ لی،حکومت اور اپوزیشن اراکین میں سخت الفاظ کا تبادلہ

بدھ 22 جون 2016 10:28

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔22جون۔2016ء) قومی اسمبلی میں اجلاس کے دوران وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی نے تنزیہ طور پر ٹریکٹر ٹرالی کے الفاظ دوبارہ ادا کردیئے جس پر قومی اسمبلی کے قائد حزب اختلاف خورشید شاہ غصے میں آگئے اور کہا کہ حکومتی ارکان نے دوبارہ ایسا رویہ اپنایا تو حکومت کا نظام لپیٹ دیا جائے گا۔ قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران تضحیک آمیز الفاظ استعمال کرنا قابل افسوس اور قابل مذمت ہیں جس سے جمہوریت کو شدید خطرات لاحق ہوجاتے ہیں۔

حکومت اپنی کرپشن کی وجہ سے پہلے ہچکولے کھا رہی ہے اور ہم حکومت کو نہیں جمہوریت کو بچانے کی کوشش کررہے ہیں اگر اپوزیشن جماعتیں چاہیں تو ایک دن میں آپ کی حکومت ختم کی جاسکتی ہے عابد شیر علی سے فوراً معافی کا مطالبہ کردیا جس پر وزیر مملکت عابد شیر علی نے معافی مانگ لی ۔

(جاری ہے)

حکومت اور اپوزیشن جماعتوں کے اراکین میں سخت الفاظ کا تبادلہ اس وقت ہوا جب گزشتہ روز وزیر مملکت عابد شیر علی نے بجٹ کٹوتی تحاریک کے دوران اپوزیشن کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر خواجہ آصف کے الفاظ ”ٹریکٹر ٹرالی“ کو تنزیہ طور پر دوبارہ دوہرائے تو پاکستان تحریک انصاف کے ممبر قومی اسمبلی عامر ڈوگر ‘ شیریں مزاری‘ شازیہ مری اور دیگر اراکین ایوان میں کھڑے ہوکر سخت احتجاج کیا جس پر حکومتی اراکین نے بھی سخت جملوں میں جواب دیتے رہے جس پر قائد حزب اختلاف خورشید شاہ غصے میں کھڑے ہوگئے اور اپوزیشن اراکین کو بیتھنے کی ہدایت کی ہو ایوان میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن کی حکومت پہلے ہی ہچکولے کھا رہی یہ اور ہم جمہوریت کو بچانے کی کوشش کررہے ہیں۔

حکومتی اراکین کی خواہش ہے کہ حکومت ختم ہوجائے اور اپوزیشن جماعتوں سے ایسے رویہ سے ایک دن حکومت نہیں چل پائے گی اور قومی اسمبلی کا اجلاس بھی ختم کردیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں حکومت کے خلاف اپنے پارٹی ممبران سازش کررہے ہیں اور حکومت کو ایوان کے اندر اور باہر دونوں جگہوں سے خطرہ ہے ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر عابد شیر علی نے ایوان میں کھڑے ہوکر نازیبا الفاط کی معافی نہ مانگی تو ایوان کو بند کردیا جائے گا اور حکومت کو ختم کردیا جائے گا ان کا کہنا تھا کہ یہ ایوان ہے کوئی اکھاڑہ نہیں ہے ۔

جب مرضی جس کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کی جائیں سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی کو ایوان میں غیر مشروط معافی کا حکم دیا تو عابد شیر علی نے قائد حزب اختلاف خورشید شاہ اور اس کے ساتھیوں سمیت سب سے غیر مشروط معافی طلب کی جس کو تمام اراکین نے قبول کرلیا ہے۔