پشاور،خیبر پختونخوا بجٹ اجلاس ،پی ٹی آئی کے ایم پی اے بابر سلیم اور سینئر صوبائی وزیر شہرام ترکئی کے درمیان اجھگڑا ہاتھا پائی تک پہنچ گیا

بدھ 22 جون 2016 10:28

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔22جون۔2016ء)خیبر پختونخوا بجٹ اجلاس کے دوران پاکستان تحریک انصاف کے رکن صوبائی اسمبلی کے پی کے بابر سلیم اور سینٹر صوبائی وزیر شہرام ترکئی کے درمیان اجھگڑا ہوا جو بڑھتے بڑھتے ہاتھا پائی تک جا پہنچا ۔منگل کے روز خیبرپختونخوااسمبلی میں بجٹ اجلاس کے دوران بجٹ بحث کے دوران تحاریک کی کٹوتی پیش کی جارہی تھی کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے سینئرصوبائی وزیر شہرام ترکئی کیخلاف جب بابرسلیم کی باری آئی توانہوں نے ایوان کوبتایاکہ جس طرح آئی ٹی کی وزارت اوروزیر420میں ملوث ہیں اسی لئے انہوں نے تحریک کی کٹوتی بھی420روپے کی ہی پیش کی ۔

شہرام ترکئی یہ سنتے ہی آپے سے باہرہوگئے اور آستینیں چڑھاکر بابرسلیم کی جانب جانے لگے اسی دوران شہرام ترکئی کے چچا اور رکن صوبائی اسمبلی محمدعلی بھی بابرسلیم کی نشست کی جانب دوڑپڑے اراکین اسمبلی ان تینوں کے درمیان بیچ بچاؤکررہے تھے کہ شہرام ترکئی کے قریبی ساتھی صوبائی وزیرتعلیم عاطف خان نے اراکین اسمبلی کے بیچ جاکر بابرسلیم کو تھپڑرسید کر دیا جس کے بعدتلخی میں مزیداضافہ ہوا ایوان مچھلی منڈی میں تبدیل ہوگیاتاہم اس پوری صورتحال کے دوران وزیراعلیٰ خاموش بیٹھے رہے اس دوران کابینہ کے صوبائی ارکان علی امین گنڈاپور،قاسم خٹک اورکئی دیگراراکین نے بھی شہرام ترکئی کاساتھ دیتے ہوئے بابرسلیم کو لتاڑااور شہرام ترکئی کا ساتھ دیتے ہوئے بابرسلیم کو گالیوں پرگالیاں دیتے رہے۔

(جاری ہے)

اپوزیشن اراکین نے شہرام ترکئی کو ایوان سے لے جانے کی بہت کوشش کی لیکن انہوں نے باہرنہ جانے کی قسم کھارکھی تھی بعدازاں وزیراعلیٰ کے کہنے پر شہرام ترکئی ،عاطف خان اور محمدعلی ایوان سے باہرچلے گئے۔واضح رہے کہ شہرام ترکئی اوربابرسلیم کے علاوہ محمدعلی کا تعلق صوابی سے ہی ہے اور تحریک انصاف میں ضم ہونے سے پہلے بابرسلیم شہرام ترکئی کی عوامی جمہوری اتحادسے تعلق رکھتے تھے اور ان دونوں اراکین کے مابین فنڈکی تقسیم کے حوالے سے ایوان میں ایک دوسرے پر کئی مرتبہ نکتہ چینی ہوئی ہے۔بابرسلیم عوامی جمہوری اتحاد کو تحریک انصاف میں ضم کرنے کے شدیدمخالف تھے اور حکومت کی جانب سے فنڈنہ ملنے پر وہ شہرام ترکئی کواسکاذمہ دارٹھہراتے تھے۔