افغان مہاجرین کی وطن واپسی حکومت کی اولین ترجیح ہے ،سرتاج عزیز

پاکستان میں 30سال سے مقیم افغان مہاجرین کی مہمان نوازی کی لیکن اب سماجی اقتصادی اور دیگر چیلنجرز کی وجہ سے مہاجرین کی مزید مہمان نوازی نہیں کر سکتے ، افغانستان میں سیاسی تبدیلی کے باعث مہاجرین کی واپسی کے لئے ماحول ساز گار ہے ، افغان مہاجرین کی وطن واپسی کے لئے عالمی برادری کردار ادا کرے،وزیر اعظم کے مشیر خارجہ سرتاج عزیزکی اقوام متحدہ کے کمشنر برائے مہاجرین فلییبو گرینڈی سے ملاقات میں گفتگو

بدھ 22 جون 2016 10:26

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔22جون۔2016ء )وزیر اعظم کے مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ افغان مہاجرین کی وطن واپسی حکومت کی اولین ترجیح ہے ، پاکستان میں 30سال سے مقیم افغان مہاجرین کی مہمان نوازی کی لیکن اب سماجی اقتصادی اور دیگر چیلنجرز کی وجہ سے مہاجرین کی مزید مہمان نوازی نہیں کر سکتے ،افغانستان میں سیاسی تبدیلی کے باعث مہاجرین کی واپسی کے لئے ماحول ساز گار ہے ۔

افغان مہاجرین کی وطن واپسی کے لئے عالمی برادری کردار ادا کرے۔ وہ منگل کو اقوام متحدہ کے کمشنر برائے مہاجرین فلییبو گرینڈی سے ملاقات میں بات چیت کر رہے تھے ۔ ملاقات میں پاکستان میں مقیم افغان مہاجرین کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا ۔ مشیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان 30 سال سے لاکھوں افغان مہاجرین کی بے مثال میزبانی کر رہا ہے ۔

(جاری ہے)

تمام افغان مہاجرین کی وطن واپسی حکومت کی اولین ترجیح ہے ۔

انہوں نے کہا کہ سماجی اقتصادی اور دیگر چیلنجرز کی وجہ سے مہاجرین کی مزید میزبانی نہیں کر سکتے ۔ سیکیورٹی مسائل بھی افغان مہاجرین کی مزید میزبانی کی راہ میں رکاوٹ ہیں ۔ افغانستان میں سیاسی تبدیلی کے باعث مہاجرین کی واپسی کے لئے ماحول ساز گار ہے ۔ افغان مہاجرین کی وطن واپسی کے لئے عالمی برادری کردار ادا کرے ۔ ملاقات میں اقوام متحدہ کے کمشنربرائے مہاجرین نے افغان مہاجرین کی وطن واپسی کے لئے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے 37 سال تک افغان مہاجرین کی میزبانی کی ہے ۔ پاکستان میں مقیم افغان مہاجرین شاندار میزبانی قابل تحسین ہے ۔