ڈاکٹر عاصم سمیت جتنے ملزمان کے ویڈیو لیکس ہوئے اس کی ذمہ داری صوبائی حکومتوں پر عائد ہوتی ہے، چوہدری نثار

یہ انصاف کا قتل عام ہے ، اب کسی ملزم کے میڈیا ٹرائل کی اجازت نہیں دی جاسکتی وزارت داخلہ صوبائی حکومتوں کے ساتھ تحقیقات میں بھرپور تعاون کرے گی ،وفاقی وزیر داخلہ کا قومی اسمبلی میں نکتہ اعتراض پر اظہار خیال

منگل 21 جون 2016 10:03

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔21جون۔2016ء) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ ڈاکٹر عاصم سمیت جتنے ملزمان کے ویڈیو لیکس ہوئے ہیں اس کی ذمہ داری صوبائی حکومتوں پر عائد ہوتی ہے، یہ انصاف کا قتل عام ہے اب کسی ملزم کے میڈیا ٹرائل کی اجازت نہیں دی جاسکتی ہے، وزارت داخلہ اس سلسلے میں صوبائی حکومتوں کے ساتھ تحقیقات میں بھرپور تعاون کرے گی، قومی اسمبلی میں نکتہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے چوہدری نثار علی نے کہا کہ کسی بھی صوبے کے اندر تمام تر انتظامی یا قانونی ذمہ داریاں صوبے پر عائد ہوتی ہیں اور جو ویڈیو لیک ہوئی ہیں اس کی تحقیقات کی ذمہ داری صوبے پر عائد ہوتی ہیں، انہوں نے کہا کہ وزارت داخلہ حکومت سندھ کو لکھا ہے کہ اس حوالے سے سندھ حکومت کو جواب مدد چاہئے، وزارت داخلہ فراہم کرے گی کہ اس کا مستقل حل نکالا جاسکے، انہوں نے کہا کہ وزارت داخلہ یا وفاقی حکومت کسی بھی صوبے میں مداخلت نہیں کر سکتی ہے، انہوں نے کہا کہ ویڈیو لیکس کے بارے میں عدالتی کمیشن بنانا سندھ حکومت کا کام ہے، وزارت داخلہ اس سلسلے سے مکمل تعاون کرے گی، انہوں نے کہا کہ یہ انصاف کا قتل ہے، انہوں نے کہا کہ اس وقت ایک دوسرے کو الزامات دینے کی بجائے ان مسائل کا حل نکالنے کا کوشش کی جائے۔