غیر ملکی قرضوں کے حوالے سے ایک طبقہ ابہام پھیلا رہا ہے جو ملک کی ترقی نہیں چاہتا‘ اسحاق ڈار

موجودہ دور حکومت میں چار ہزار نو سو ارب روپے کے قرضے لئے گئے ہیں حکومت نے آپریشن ضرب عضب پر 250 ارب روپے خرچ کئے ہیں‘ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی رقم تین سالوں میں چالیس ارب سے بڑھا کر 117 ارب کردی ہے حکومت کے پاس 220 ارب روپے کے ریفنڈ پڑے ہیں ان کو جلد واپس کردیا جائے گا،وفاقی وزیر خزانہ کا قومی اسمبلی میں وزارت خزانہ کی کٹوتی تحریک کے حوالے سے جاری بحث سمیٹے ہوئے اظہار خیال

منگل 21 جون 2016 10:03

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔21جون۔2016ء) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ غیر ملکی قرضوں کے حوالے سے ایک طبقہ ابہام پھیلا رہا ہے جو ملک کی ترقی نہیں چاہتا‘ موجودہ دور حکومت میں چار ہزار نو سو ارب روپے کے قرضے لئے گئے ہیں ‘ حکومت نے آپریشن ضرب عضب پر 250 ارب روپے خرچ کئے ہیں‘ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی رقم تین سالوں میں چالیس ارب سے بڑھا کر 117 ارب روپے کردی ہے۔

حکومت کے پاس 220 ارب روپے کے ریفنڈ پڑے ہیں ان کو جلد واپس کردیا جائے گا۔ پیر کو قومی اسمبلی میں وزارت خزانہ کی کٹوتی تحریک کے حوالے سے جاری بحث کو سمیٹے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ 31 مارچ 2008 کو 5 ہزار 800 ارب روپے تھا یہ 30 جون 1999 ء کو 3 ہزار ارب روپے کے قریب تھا۔

(جاری ہے)

2013-14 ء میں 18 ہزار ارب تک پہنچ گی تھا۔ 1999 سے 2013-14 ء تک 14 ہزار ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے۔

کچھ لوگ کہتے ہیں کہ یہ پائیدار نہیں ہوئے یہ سی پیک کو بند کروانا چاہے ہیں سی پیک کے 46 ارب ڈالر میں سے صرف 11 ارب ڈالر وفاقی حکومت کیلئے ہیں۔ باقی سب پرائیویٹ سیکٹر کی طرف سے پہلے ایسے لوگ عوام کو Mislead کررہے ہیں فسکل ریسپانسبلٹی ایکٹ کی خلاف ورزی ہورہی ہے یہ ہمارے دور سے پہلے بھی ہوتی رہی ہے پارلیمنٹ بجٹ خسارہ کو منظور کرتی ہے تو وہی قرضہ ہوتا ہے بجٹ خسارہ جی ڈی پی کا 4.3 فیصد پر آگیاہے اس بات کو سراہنے کی ضرورت ہے۔

بیرونی قرضہ کے حوالے سے ایک طبقہ ابہام پھیلا رہا ہے یہ ملک کو ترقی کی راہ پر نہیں دیکھنا چاہتا بیرونی قرضہ اب 55 ارب ڈالر کی سطح پر ہے اسٹیٹ بینک کے پاس ذخائر میں اضافہ ہوا ہے اگر قرضہ نہیں لیتے تو سی پیک کو بند کردیتے ہیں سرمایہ کاری آئے گی تو قرضہ بڑھے گا 3 سال میں قرضہ چار ہزار 900 ارب روپے بڑھا ہے۔ دوسری جانب ترقیاتی اخراجات بھی بڑھے ہیں ضرب عضب پر بھی 250 ارب روپے لگائے گئے ہیں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کو چالیس ارب سے 117 ارب روپے تک لے گئے ہیں ۔

35 لاکھ خاندانوں کو 56 لاکھ خاندانوں تک لے گئے ہیں یہ غربت کے خاتمہ کیلئے اہم پروگرام ہے۔ غربت کی شرح مشرف دور میں 61 فیصد پر تھی اب یہ کم ہوکر 29 فیصد پر آگئی ہے این ایف سی ایوارڈ جلد دیا جائے گا ریفنڈ 300 ارب نہیں ہے ریفنڈ 2013 میں 212 ارب بقیہ تھے اب 220 ارب روپے پڑے ہیں۔ معیشت کو سب نے ملک کر ٹھیک کرنا ہے۔