گوجرانوالہ : حاملہ بیٹی کو گھر بلا کر قتل کرنے والی ماں گرفتار

22 سالہ مقدس بی بی کو اس کی والدہ اور بھائی نے ضلع گجرانوالہ کے گاؤں بٹراں والی میں واقع اپنے گھر میں گلا کاٹ کر قتل کردیا تھا

اتوار 19 جون 2016 10:42

گوجرانوالہ( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔19جون۔2016ء ) صوبہ پنجاب کے شہر گوجرانوالہ میں گھر والوں کی مرضی کے بغیر شادی کرنے والی حاملہ بیٹی کو قتل کرنے والی ماں کو پولیس نے گرفتار کرلیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق پولیس افسر ارشد محمود نے بتایا کہ 22 سالہ مقدس بی بی کو اس کی والدہ اور بھائی نے ضلع گجرانوالہ کے گاؤں بٹراں والی میں واقع اپنے گھر میں گلا کاٹ کر قتل کردیا تھا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ مقدس کو اس کے گھر والے بہلا پھسلا کر گھر لے گئے، جس کے بعد اسے قتل کردیا گیا، مقدس کے شوہر محمد توفیق نے قتل کا مقدمہ درج کرایا۔22 سالہ مقدس نے 3 سال قبل گھروالوں کی مرضی کے خلاف توفیق احمد سے شادی کی تھی جس پر لڑکی کے گھروالوں نے اس سے ناراض ہو کر قطع تعلق کرلیا تھا۔شادی کے بعد مقدس کی ماں اور بھائی سے ایک کلینک میں ملاقات ہوئی تھی، جہاں انہوں نے اس کو گھر ملنے کے لیے بلایا تھا۔

(جاری ہے)

مقدس کی والدہ اور بھائی نے اس کو یقین دلایا تھا کہ وہ لوگ اس کی شادی کو قبول کرلیں گے۔واضح رہے کہ پاکستان میں عورتوں پر تشدد کے واقعات عام ہوچکے ہیں اور اعداد و شمار کے مطابق سالانہ غیرت کے نام پر تقریباً ایک ہزار خواتین کو قتل کردیا جاتا ہے۔گزشتہ ہفتے 16 سالہ زینت بی بی کو بھی لاہور میں اس کی ماں نے پسند کی شادی کرنے پر قتل کردیا تھا، اسی طرح لاہور میں گھر والوں کی مرضی کے بغیر شادی کرنے والے جوڑے کو بھی موت کے گھاٹ اتار دیا گیا تھا۔گزشتہ دنوں سیالکوٹ میں پسند کی شادی پر اصرار کرنے پر بھائی نے بہن کو قتل کردیا تھا۔

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :