الیکشن کمیشن نے نئے اراکین کے تقرر تک انتخابی عمل میں تاخیر کی اجازت مانگ لی

اتوار 19 جون 2016 10:54

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔19جون۔2016ء) الیکشن کمیشن آف پاکستان سندھ میں مقامی حکومتوں کے باقی ماندہ انتخابی عمل کی تکمیل کے حوالے سے جامع جواب سپریم کورٹ میں پیش کر دیا اور الیکشن کمیشن کے نئے اراکین کے تقرر تک انتخابی عمل میں تاخیر کی اجازت مانگی ہے۔ سیکرٹری الیکشن کمیشن بابر فتح یعقوب ملک نے اپنے جواب میں کہا ہے کہ آئین کے تحت انتخابات کے انتظام اور شفاف انعقادکیلئے چیف الیکشن کمشنر اور چار اراکین پر الیکشن کمیشن مشتمل ہوتا ہے۔

سپریم کورٹ آف پاکستان نے الیکشن کمیشن کو ہدایت کی تھی کہ سندھ میں مخصوص نشستوں کے علاوہ میئر اور ڈپٹی میئرز اور چیئرمین اور وائس چیئرمین کی باقی ماندہ نشستوں پر بلدیاتی انتخابات کی تکمیل کو یقینی بنائے۔ الیکشن کمیشن نے اپنے جواب میں کہا ہے کہ مخصوص نشستوں پر انتخابی عمل نوٹیفکیشن کے اجراء کے حتمی مرحلے میں ہے جبکہ میئر ، ڈپٹی میئر، چیئرمین اور وائس چیئرمین کے انتخابات کیلئے شیڈول جاری کیا جاچکا ہے۔

(جاری ہے)

جواب میں کہا گیا ہے کہ مخصوص نشستوں کے نوٹیفکیشن کے اجراء کیلئے چیف الیکشن کمیشن سے منظوری طلب کی گئی ہے۔ جواب میں کہا گیا ہے کہ چیف الیکشن کمیشن نے ہدایت کی ہے کہ اس عمل کو التواء میں رکھا جائے کیونکہ کمیشن اس وقت موجود نہیں ہے اور رول 42 کے سب رول 5 کے تحت لوکل کونسل الیکشن رول 2015ء کے نتائج کا اعلان کیا جانا ہے۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے عدالت عظمیٰ سے درخواست کی ہے جبکہ کمیشن غیر فعال ہے اس لئے 60 دن کی مہلت کا حکم جاری کیا جائے کیونکہ کمیشن کی تکمیل کے بغیر باقی ماندہ نشستوں پر انتخابات مکمل نہیں کرائے جاسکتے۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 15 جون کو عدالت عظمیٰ کے فیصلے میں مقرر کردہ مدت میں کمیشن کی تکمیل تک توسیع کی اجازت بھی طلب کی ہے۔