راضی نامہ کیس ،سپریم کورٹ نے لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قراردیدیا

ن لیگ کے ایم این اے عابد رضا کیخلاف دہشت گردی کا مقدمہ بحال ،معاملے کو دوبارہ ہائی کورٹ بھجوا دیا

جمعہ 17 جون 2016 10:22

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔17جون۔2016ء) سپریم کورٹ نے دہشت گردی کے مقدمات میں راضی نامے سے متعلق کیس میں ہائی کورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے مسلم لیگ ن کے ایم این اے عابد رضا کیخلاف دہشت گردی کے مقدمے کو بحال کرکے معاملے کو لاہور ہائی کورٹ کو واپس بجھوا دیاہے اور حکم دیا ہے کہ مقدمہ کا فیصلہ ہونے تک تمام ملزمان ضمانت پر رہیں گے مقدمہ کی سماعت جمعرات کے روز چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بنچ نے کی۔

(جاری ہے)

مقدمہ کی سماعت شروع ہوئی تو درخواست گزار مخالف امیدوار راجہ حق نواز کی جانب سے سردار عبدالرزاق خان ایڈووکیٹ پیش ہوئے اور دلائل دیتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ عابد رضا دہشت گردی کے مقدمے میں راضی نامے کی بنیاد پر رہا ہوگیا ہے ، لاہور ہائی کورٹ نے تمام ملزمان کو راضی نامے کی بنیاد پر رہا کیا، ہائی کورٹ کا فیصلہ درست نہیں کالعدم قرار دیا جائے،قانون کے مطابق دہشت گردی کے مقدمات میں راضی نامے کی بنیاد پر ملزمان کو رہا نہیں کیا جا سکتا اس پر چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے ریمارکس دیئے کہ اے ٹی سی کے سیکشن 7کے تحت سزاہوتوراضی نامہ نہیں ہوسکتا، جسٹس امیر ہانی کا کہنا تھا کہ سیکشن 7کے اطلاق کے بعد ٹرائل اے ٹی سی عدالت میں چلتا ہے جبکہ جسٹس شیخ عظمت سعید نے ریمارکس دیئے کہ دہشت گردی کی واردات میں قتل ہواتو دوسزائیں ہوتی ہیں،ایک سزا دفعہ302کے تحت اور دوسری اے ٹی سی دفعہ 7کے تحت ہوتی ہے جسٹس امیر ہانی مسلم نے کہا کہ سیکشن 7کاجرم معاشرے کے خلاف ہوتا ہے،معاشرے کے خلاف جرم میں راضی نامہ کیسے ہوسکتا ہے، وکلاء کے دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت عظمی نے ن لیگی ایم این اے عابد رضا کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ بحال کر کے معاملہ لاہورہائی کورٹ بھجوا دیا اورحکم دیا کہ مقدمہ کا فیصلہ ہونے تک ملزمان ضمانت پر رہیں گے یاد رہے کہ مسلم لیگ ن کے ایم این عابد رضانے 1998میں چھ بندوں کو قتل کیا تھاجس پر عابد رضا اور دیگر ملزمان کوعدالت نے 12مرتبہ سزائے موت سنائی تھی،عابد رضا نے سابق ایم پی اے غلام سرور اور اس کے ساتھیوں پر جان لیوا حملہ کیا تھا،عابد رضا کے ساتھ شریک دیگر ملزمان میں اسحاق مجیب اللہ اور غضنفر شامل ہیں، عابد رضا 2013 کے الیکشن میں مسلم لیگ( ن) کے ٹکٹ پر الیکشن لڑے اور کامیاب ہو گئے جس پر مخالف امیدوار راجہ حق نواز نے انکی کامیابی کو چیلنج کیا تھا اور موقف اختیار کیا کہ عابد رضا قتل کے مقدمات میں راضی نامے کی بنیاد پر نا اہل ہوا اس لیے عوام نمائندگی کا اہل نہیں نااہل قرار دیا جائے اس پر سپریم کورٹ نے ازخود نوٹس لیا تھا۔

متعلقہ عنوان :