میگا کرپشن،اقربا پروری،غیر قانونی بھرتیوں،جعلی ڈگریوں ،این جی اوز مافیا کی سرکاری دفتر میں بادشاہت کے خلاف شکایات ،نیب اور ایف آئی اے نے لوک ورثہ کیخلاف تحقیقات شروع

ای ڈی لو ک ورثہ کے خلاف ناقابل تردید ثبوت نیب نے حاصل کر لیے ،باہر ممالک دورے ،واشنگٹن میں ذاتی گھر کی ممکنہ اطلاعات پر ثبوت اکٹھے کیے جانے لگے ہیں

جمعرات 16 جون 2016 10:25

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔16جون۔2016ء)میگا کرپشن،اقربا پروری،غیر قانونی بھرتیوں،جعلی ڈگریوں ،این جی اوز مافیا کی سرکاری دفتر میں بادشاہت کے خلاف شکایات موصول ہونے پرنیب اور ایف آئی اے نے لوک ورثہ کے خلاف تحقیقا ت شروع کر دی ہیں۔ای ڈی لو ک ورثہ کے خلاف ناقابل تردید ثبوت نیب نے حاصل کر لیے ،باہر ممالک دورے ،واشنگٹن میں ذاتی گھر کی ممکنہ اطلاعات پر ثبوت اکٹھے کیے جانے لگے ہیں۔

خبر رساں ادارے کو ملنے والی دستاویزات کے مطابق نیب نے لیٹر نمبر 6514/15/cv/sms/nab/rwp,dated 3 march 2016تحت لوک ورثہ انتظامیہ کو کہا کہ کنٹریکٹ سٹاف سٹاف کی ڈگریوں کی تصدیق سرٹیفکیٹ مہیا کیے جائیں،متعد د لیٹر موصول ہونے کے باوجود مہرگڑھ این جی او کی ہیڈ فوزیہ سعید ٹس سے مس نہ ہوئی تاہم ایک فرضی لیٹر نمبر 9(20)2016-Admin,March 9,2016کو اس سٹاف کی غلط معلومات فراہم کر دی تاکہ تحقیقاتی ادارہ عارضی طور پر خاموش ہو جائے ۔

(جاری ہے)

لوک ورثہ نے جو معلومات نیب کو فراہم کی ہیں ان میں سے سیکورٹی گارڈ،ڈرائیورز،پلمبرزاور سینٹری ورکرز سے متعلق تھیں اور کل 20ملازمین کی فہرست نیب کو ارسال کی گئی ۔ای ڈی لو ک ورثہ نے اپنے ذاتی اور این جی اوز مافیا کو پھر بھی گول کر دیا جو کہ بھاری معاوضوں پرلوک ورثہ کو انجوائے کر رہے ہیں،خبر رساں ادارے معلومات کے مطابق نگینہ ،رئیس،مقبول،رابعہ امین و دیگر ملازمین جن کا تعلق کسٹوڈین سوسائٹی ،مہرگڑھ،عائشہ،بیداری این جی اوز سے وابستہ ہیں اور یہاں سے بھی بھاری پیکچ پر لاکھوں روپے ماہانہ سرکاری ادارے کو بھی انجکشن لگایا جا رہا ہے ۔

ذرائع کے مطابق ندیم احمد نامی شخص جس کا تعلق سیو دی چلڈرن این جی او سے ہے اور وہ گزشتہ پانچ سال سے وہاں کا م کر رہا ہے بدقسمتی سے لوک ورثہ سے بھی باقاعدگی سے انہیں مخصوص خدمات پر بھاری رقم ادا کی جارہی ہے کس مد میں ہے معلوم نہیں اب حالیہ دنوں میں بھی ایک چیک نمبر،16500518مورخہ 3جون 2016کو بھی دو لاکھ کے قریب ندیم احمد کو نامعلو م خدمات پر رقم ادا کر دی گئی ہے جو سرکاری ادارے میں ڈاکہ ہے ۔

خبر رساں ادارے کو ذرائع نے بتایا کہ ندیم احمد خفیہ طور پر لوک ورثہ میں ایک لسٹ تیار کر رہا ہے جو کہ ایک این جی او کے کام بھی آئیگی دوسری جانب لوک ورثہ کو ٹھیکہ پر لینے کے لیے ایک معقول معاوضہ کے عوض ثقافت خرید کر کلچر کا بیڑہ غرق کرنے کا بھی منصوبہ تیار کر لیا گیا ہے ۔ندیم احمد کو ماہانہ 99ہزار روپے بھی ادا کیے جاتے رہے ہیں آڈٹ رپورٹ تک چھپا لی گئی ہے ۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ فوزیہ سعید نے لو ک ورثہ کو ٹھیکہ پر لینے کے لیے باہر ممالک سے سفارش وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کو کروائی ہے تاہم ابھی فیصلہ نہیں کیا گیا ۔ای ڈی لو ک ورثہ نے ادارے کے نئے رولز بھی از خود مرتب کروانا شروع کروا دیے ہیں تاکہ جب کنٹریکٹ کی بات ہو تو تمام تر ہوم ورک مکمل ہو۔خبر رساں ادارے کو ذرائع بتایاکہ نیب نے لو ک ورثہ میں غیر قانونی طور پر بھاری معاضوں پر بھرتی ہونے والوں کا بھی ریکارڈجمع کرنا شروع کر دیا ہے ،تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ فوزیہ سیعد نے جن افراد کو غیر قانونی طور پر لوک ورثہ میں بھرتی کیا ان میں سے روبینہ،زین محمد،یاسرنعمان،رئیس احمد،نگینہ ،ظہیر احمد،کو جب بھرتی کیا گیا تو اس حوالے سے کوئی تشہیر نہیں کی گئی اور نہ کسی اور کے ٹیسٹ انٹرویو کیے گئے ۔

ان افراد کی تنخواہیں ماہانہ لاکھوں روپے کے حساب سے دی جا رہی ہیں۔نیب نے متعدد سینئر افسران کی سرٹیفکیٹ اور ڈگریوں کی تصدیق کے لیے بھی ایک مراسلہ ارسال کیا ہے اور ایف آئی اے نے باقاعدہ تحقیق شروع کر دی ہے ۔پانچ کے قریب لوک ورثہ میں ایسے ایگزیکٹیو سیٹوں پر لوگ موجود ہیں جن کی تعلیم میٹرک اور وہ ایم اے کی سیٹ کو انجوائے کر رہے ہیں کوئی پوچھنے والا ہی نہیں ہے۔خبر رساں ادارے کو ذرائع نے مزید بتایا کہ ایگزیکیٹو ڈائریکٹر لوک ورثہ کو اپنی تقرری بھی خلاف میرٹ ہوئی تھی جس کی باقاعدہ انکوائری وزارت اطلاعات و نشریات میں جاری ہے تاہم اس رپورٹ کا انتظار کیا جانے لگا ہے ۔

متعلقہ عنوان :