پشاور،صوبائی حکومت نے نامساعدحالات اور دہشتگردوں کے حملوں کے باوجود محکمہ داخلہ کے بجٹ میں 80کروڑروپے کی کمی کردی

بدھ 15 جون 2016 09:34

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔15جون۔2016ء)صوبائی حکومت نے نامساعدحالات اور دہشتگردوں کے حملوں کے باوجود محکمہ داخلہ کے بجٹ میں 80کروڑروپے کی کمی کردی۔خیبرپختونخواحکومت نے رواں مالی سال کے محکمہ داخلہ کے59ترقیاتی منصوبوں کے لئے غیرملکی امدادکے ساتھ پانچ ارب71کروڑ37لاکھ روپے مختص کئے ہیں جب کہ گزشتہ سال محکمہ داخلہ کا بجٹ چھ ارب 37کروڑ87لاکھ سے زائد تھا۔

صوبائی حکومت نے محکمہ داخلہ کی بیشتررقم پولیس لائن ، پولیس سٹیشن،پولیس پوسٹوں کی تعمیر،امن وامان کی بہتری کیلئے جاری منصوبوں پرخرچ کی ہے۔پولیس کے لئے نوشہرہ میں جائنٹ پولیس سٹیشن فیزٹوکاقیام، ہر تحصیل کی سطح پر ماڈل پولیس سٹیشن،ڈیرہ میں سنٹرل جیل کی ازسرنوتعمیر،نوشہرہ،ملاکنڈ اور شانگلہ میں ڈسٹرکٹ جیلوں کی تعمیرشامل ہے اس کے علاوہ محکمہ داخلہ کے ترقیاتی فنڈمیں صوبے میں زلزلے سے متاثرہ جیلوں کی ازسرنوتعمیرکابھی فیصلہ کیاہے۔

(جاری ہے)

صوابی میں ڈسٹرکٹ جیل اور سوات میں پہلے سے موجود ڈسٹرکٹ جیل ازسرنوتعمیرکی جائے گی اس کے علاوہ صوبے کے چھ جیلوں کو ہائی سکیورٹی زون میں تبدیل کیاجائے گا۔صوبائی وزیراطلاعات مشتاق غنی کے مطابق امن وامان صوبائی حکومت کی اولین ترجیح ہے تاہم پولیس کے فنڈمیں نہیں بلکہ ان کے ترقیاتی فنڈمیں کمی کی گئی ہے بیشترپولیس سٹیشن کی تعمیرمکمل کی جاچکی ہے اور اب حکومت کی ترجیحات پولیس کی استعدادکار بڑھاناہے۔واضح رہے کہ اگلے مالی سال کے محکمہ داخلہ کے صوبائی حکومت کا کل بجٹ میں سے دو ارب 42کروڑصوبائی جبکہ تین ارب 29کروڑغیرملکی امدادپرمشتمل ہے۔

متعلقہ عنوان :