آنکھ میں دوا ڈالنے سے روزہ نہیں ٹوٹتاتاہم ناک اور کان میں دوا ڈالنے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے،علماء، طبی ماہرین

منگل 14 جون 2016 10:10

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔14جون۔2016ء)علماء اور طبی ماہرین نے کہا ہے کہ آنکھ میں دوا ڈالنے سے روزہ نہیں ٹوٹتاتاہم ناک اور کان میں دوا ڈالنے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے،البتہ کان میں پانی چلے جانے سے روزہ نہیں ٹوٹتا،انہوں نے روزہ کے دوران دانت نکلوانے، فلنگ اور سکیلنگ کی بھی ممانعت کی ہے،پشاور میڈیکل کالج کے شریعہ ایڈوائزری بورڈ اور پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن (پیما) نے علماء اور ڈاکٹرز کی مشاورت سے مرتب کی گئی گائیڈ لائینز میں کہا ہے کہ ناک اور کان شرعی اعتبار سے راستے ہیں اور اصولاً ان کے ذریعے کسی خوراک یا دوا وغیرہ جسم میں داخل ہونے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے، عموماً دوا اس صورت میں استعمال کی جاتی ہے جب کان میں کوئی بیماری ہو، اور اس وقت اس بات کا قوی امکان ہوتا ہے کہ بیماری کی وجہ سے اس پردے میں سوراخ ہوگیا ہو یا یہ پردہ پھٹ چکا ہو اور جب یہ پردہ پھٹ جائے یا اس میں سوراخ ہو جائے تو دوا آسانی سے حلق میں داخل ہو جاتی ہے اور شاید یہی وہ مختلف امکانات ہیں کہ جن کی وجہ سے فقہاء کی عمومی رائے یہ ہے کہ کان میں دوا ڈالنے سے روزہ ٹوٹ جاتاہے۔

(جاری ہے)

علماء اور ڈاکٹرز نے روزہ کے دوران دانت نکلوانے، فلنگ اور سکیلنگ کی ممانعت کی ہے، کیونکہ اس دوران پانی، دوا، خون، مسوڑوں کے گوشت کے اجزا وغیرہ میں سے کوئی چیز حلق سے نیچے اتر جانے کا قوی امکان موجود ہوتا ہے۔