پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان دسویں جائزہ

ایکسٹینڈڈ فنڈز فسیلیٹی پروگرام کے تحت پاکستان کو 51کروڑ10لاکھ ڈالر فراہم کرنے کی سفارش

منگل 14 جون 2016 10:37

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔14جون۔2016ء)ایکسٹینڈڈ فنڈز فسیلیٹی پروگرام کے تحت پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان دسویں جائزہ کے مذاکرات میں پاکستان کو 51کروڑ10لاکھ ڈالر فراہم کرنے کی سفارش کر دی گئی ہے،اور مجوزہ پروگرام کے تحت آخری قسط ستمبر میں ملے گی جس کے بعد آئی ایم ایف سے قرضہ پروگرام ختم ہو جائے گا۔ سٹیٹ بینک آف پاکستان نے کہا ہے کہ رواں ماہ کے اختتام تک پاکستان کے غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر22ارب ڈالر سے زیادہ ہو جائیں گے جو ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح ہے۔

(جاری ہے)

سٹیٹ بنک کی طرف سے جاری اعدا و شمار کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان دسویں جائزے کے مذاکرات میں پاکستان کو 51 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کا قرضہ فراہم کرنے کی سفارش کی گئی ہے جو 27 جون کو جاری کر دیاجائے گیا۔ قرضے کی اس منتقلی کے بعدسٹیٹ بنک کے پاس زرمبالہ کے ذخائر 17 ارب 31 کروڑ ڈالرہو جائیں گے جبکہ دوسرے کمرشل بنکو ں کے پاس زرمبادلہ کے ذخائر 4 ارب 80 کروڑ ڈالر رہنے کی توقع ہے۔واضح رہے کہ مئی کے آخر تک زرمبادلہ کے ذخائر 21 ارب 60 کروڑ ڈالر تھے اور جیسے ہی آئی ایم یف کی طرف سے 51 کروڑ 10 لاکھ ڈالر ملیں گے پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر 22 ارب 11 کروڑ ڈالر ہو جائیں گے۔

متعلقہ عنوان :