سپریم کورٹ ، ویٹس اپ پر فحش تصاویر اور پیغامات بھیجنے والی ماں بیٹی کی ضمانت منظور

جمعہ 10 جون 2016 10:23

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔10جون۔2016ء ) سپریم کورٹ نے پھوپھی کو ویٹس اپ پر فحش تصاویر اور پیغامات بھیجنے والی لڑکی اور اس کی والدہ کی ضمانت پچاس پچاس ہزار روپے مچلکوں کے عوض منظور کر لی کیس کی ۔سماعت جمعرات کے روز جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی ۔مقدمہ کی کارروائی شروع ہوئی تو ملزمہ کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ دونوں خاندانوں کے درمیان جائیداد کا جھگڑا ہے ایف آئی اے نے مقدمہ درج کرکے اختیارات سے تجاوز کیا،ایف آئی آر میں غلط دفعات عائد کی گئیں ہیں، اس پر جسٹس باقر مقبول نے ایف آئی اے حکام کی سرزنش کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ ریکارڈ سے ثابت ہوتا ہے کہ فحش پیغامات بھیجے گئے ایف آئی اے نے مقدمہ سسٹم میں مداخلت کا کیسے درج کیا؟میسج بھیجنے سے سسٹم میں مداخلت یا ڈیٹا چوری کیسے ثابت ہوئی، اس پر ایف آئی اے کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ملزمہ نے اپنی پھوپھی کی تصاویر ایڈٹ کرکے بھیجیں،ملزمہ نے فحش تصاویر بھیجنے کا بھی اعتراف کیا، اس پر عدالت نے کہا کہ ریکارڈ کے مطابق ڈیٹا چوری اور سسٹم میں مداخلت ثابت نہیں ہوتی ،عدالت نے فریقین کے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد بیٹی اور ماں کی ضمانت درخواست پچاس پچاس ہزار روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض منظور کرلی، یاد رہے کہ اٹھارہ سالہ ماریہ اور اس کی والدہ پھوپھی کی شکایت پردو ماہ سے اڈیالہ جیل میں قید ہیں ۔

(جاری ہے)

ملزمہ پر ویٹس اپ پر اپنی پھوپھی کو فحش تصاویز بھیجنے کا الزام ہے۔

متعلقہ عنوان :