سعودی عرب کی تاریخ کے سب سے بڑے منصوبے کی منظوری

سعودی کابینہ نے تیل کی آمدن پر انحصار کم کرنے کے لئے تیل کے بغیر محصولات میں 30 گنا اضافہ اور سرکاری ملازمین 5 سال کے دوران تنخواہوں میں کمی لانے کے لئے قومی تبدیلی کے منصوبے کی منظوری دی

جمعرات 9 جون 2016 10:15

جدہ (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔9جون۔2016ء)سعودی عرب کا قومی تبدیلی کا منصوبہ منظور، سعودی کابینہ نے منصوبے کی منظوری دے دی، منصوبے پر 270 ارب ریال خرچ ہوں گے۔ تفصیلات کے مطابق سعودی کابینہ نے تیل کی آمدن پر انحصار کم کرنے کے لئے تیل کے بغیر محصولات میں 30 گنا اضافہ اور سرکاری ملازمین 5 سال کے دوران تنخواہوں میں کمی لانے کے لئے قومی تبدیلی کے منصوبے کی منظوری دی ہے۔

اجلاس خادم حرمین شریفین کی صدارت میں ہوا۔ قومی تبدیلی منصوبہ نائب ولی عہد و وزیر دفاع و سربراہ اقتصادی ترقی کونسل شہزادہ محمد بن سلمان نے پیش کیا۔ قومی تبدیلی پروگرام کو 2020ء تک مرحلہ وار نافذ کیا جائے۔ منصوبے پر عملدرآمد کے لئے 270 ارب ریال کے پروگرام شروع کئے گئے ہیں۔ 24 سرکاری ادارے پہلے سال کے دوران اس منصوبے کو نافذ کرنے میں حصہ لیں گے۔

(جاری ہے)

اس منصوبے کے تحت غیر تیل آمدن 2020ء تک کو بڑھا کر 530 ارب ریال یا 141 ارب ڈالر کیا جائے گا۔ سرکاری اور نجی شعبے میں ساڑھے 4لاکھ روزگار کے نئے مواقع پیدا کئے جائیں گے۔ اس منصوبے کا مقصد حکومت کی طرف سے مہیا کردہ خدمات کے معیار کو بہتر کرنا ہے۔ منصوبے میں 500 سے زیادہ منصوبے اور اقدامات شامل ہیں۔ اس پر عمل درآمد کے لئے تقریباً 270 ارب ریال درکار ہوں گے۔ سعودی وزیر مملکت محمد آل الشیخ نے کہا کہ اس لاگت کا بجٹ اخراجات پر کوئی اثر نہیں ہوگا اور امید ہے کہ نجی شعبہ ان اقدامات کے لئے 300 ارب ریال کی رقم دے گا۔ وزیر مملکت نے کہا کہ شہریوں پر آمدن ٹیکس عائد کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔

متعلقہ عنوان :