سانحہ منیٰ کا ابھی تک جائزہ لے رہے ہیں، سعودی وزیر حج

ہم نے اس مرتبہ بہت سے حفاظتی انتظامات کیے ہیں، گذشتہ برس کا سانحہ اس سال نہیں دہرایا جائے گا، پریس کانفرنس

بدھ 8 جون 2016 10:27

جدہ(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔8جون۔2016ء) سعودی عرب کے وزیر برائے حج وعمرہ کا کہنا ہے کہ حکام گذشتہ برس حج کے موقع پر پیش آنے والے سانحہ منیٰ کا ابھی تک جائزہ لے رہے ہیں۔سانحہ منیٰ کے بعد کسی سینئر سعودی عہدیدار کی جانب سے یہ ایک 'غیرمعمولی بیان' ہے۔یاد رہے کہ گذشتہ برس سانحہ منیٰ کے دوران 2 ہزار سے زائد حجاج جان کی بازی ہار گئے تھے۔وزیر برائے حج و عمرہ محمد صالح بن طاہر بنتن نے جدہ میں ایک پریس کانفرنس کے موقع پر تایا کہ 'ہم اس (سانحے) کا جائزہ لے چکے اور یہ جائزہ اب بھی جاری ہے، ہم نے اس مرتبہ بہت سے حفاظتی انتظامات کیے ہیں، گذشتہ برس کا سانحہ اس سال نہیں دہرایا جائے گا۔

'سعودی ولی عہد اور وزیر داخلہ شہزادہ محمد بن نائف، جو حج کمیٹی کے سربراہ بھی ہیں، نیگذشتہ برس 24 ستمبر کو پیش آنے والے سانحہ منیٰ کے بعد انکوائری کا حکم دیا تھا تاہم انکوائری رپورٹ کے حوالے سے اب تک کچھ بھی سامنے نہیں آسکا۔

(جاری ہے)

خارجہ حکام کے اعدادوشمار کے مطابق گذشتہ برس سانحہ منیٰ کے دوران تقریباً 2,297 حجاج کا انتقال ہوا، جبکہ سعودی عرب کی جانب سے ہلاکتوں کی تعداد 769 بتائی گئی تھی۔

واضح رہے کہ ہر سال ہزاروں کی تعداد میں مسلمان حج اور عمرہ کے لیے سعودی عرب آتے ہیں۔پریس کانفرنس میں دیگر کابینہ وزراء کے ہمراہ نیشنل ٹرانسفورمیشن پروگرام (این ٹی پی) کے حوالے سے تبادلہ خیال کرنے کے بعد اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے وزیرحج و عمرہ محمد صالح بنتن نے بتایا کہ دیگر وزارتوں کی طرح ان کی وزارت بھی ان اہداف کو حاصل کرنے کی کوشش کرے گی تاکہ یہ دیکھا جاسکے کہ این ٹی پی پر کس طرح عملدرآمد ہوسکتا ہے۔واضح رہے کہ مذکورہ پروگرام کے تحت سعودی عرب 2020 تک عمرہ کے لیے آنے والے زائرین کی تعداد کو 6 ملین سے 15 ملین تک بڑھانا چاہتا ہے۔

متعلقہ عنوان :