پیرو میں صدارتی انتخابات، امیدواروں میں کانٹے دار مقابلہ

منگل 7 جون 2016 10:22

لیما (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔7جون۔2016ء)جنوبی امریکی ملک پیرو میں صدارتی انتخابات کے بعد بظاہر دونوں امیدواروں پیدرو پابلو کْوچِنسکی اور کائیکو فْوجی موری کی پوزیشن مضبوط ہے لیکن حتمی فیصلہ غالباً بیرون ملک سے بذریعہ ڈاک بھیجے گئے ووٹوں کی گنتی کے بعد ہو گا۔پیرو کے سربراہِ مملکت اولانتا ہْمالا کے جانشین کے چْناوٴ کے لیے صدارتی انتخابات اتوار کو منعقد ہوئے۔

اٹھہتر فیصد ووٹوں کی گنتی کے بعد ستتر سالہ نیو لبرل ماہرِ اقتصادیات اور وال اسٹریٹ کے سابقہ سرمایہ کار پیدرو پابلو کْوچِنسکی کو 50.8 فیصد جبکہ اْن کی حریف خاتون امیدوار کائیکو فْوجی موری کو 49.2 فیصد ووٹ ملے ہیں۔سابق وزیر اعظم اور عالمی بینک کے مْشیر پیدرو پابلو کْوچِنسکی پیرو میں پی پی کے کے مختصر نام سے زیادہ جانے جاتے ہیں۔

(جاری ہے)

ماہرین کے مطابق ایک طرح سے پی پی کے یہ انتخابات جیت چکے ہیں کیونکہ جیسے جیسے گنتی آگے بڑھ رہی ہے، اْن کے اور اْن کی حریف خاتون امیدوار کے درمیان ووٹوں کا فرق مسلسل بڑھتا نظر آ رہا ہے۔

اکتالیس سالہ کائیکو فْوجی موری مطلق العنان حکمران البیرٹو فْوجی موری کی صاحبزادی ہیں اور ملک کی پہلی خاتون صدر بننا چاہتی ہیں۔ البیرٹو فْوجی موری 1990ء سے لے کر 2000ء تک پیرو کے صدر رہے تھے اور آج کل انسانی حقوق کی پامالی اور بدعنوانی کے الزامات کے تحت پچیس سال کی سزائے قید کاٹ رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :