چینی ڈرون مارکیٹ کی مالیت 2025ء تک 11بلین امریکی ڈالر سے بڑھ جائیگی ، تحقیقی پیپرمیں اندازہ

منگل 7 جون 2016 10:22

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔7جون۔2016ء)مشاورتی ادارہ آئی ریسرچ نے اپنے ایک حالیہ تحقیقی پیپر میں اندازہ لگایا ہے کہ چین کی زبردست ڈرون انڈسٹری کے بارے میں امکان ہے کہ اس کی مارکیٹ مالیت 2025تک 75 بلین یوان ( 11.54بلین امریکی ڈالر ) تک ہو جائیگی۔تحقیقی پیپر کے مطابق 2025ء تک بغیر ہوا باز والی فضائی گاڑیاں زیادہ تر فضائی فوٹو شوٹنگ، کھیتوں پر کیمیاوی ادویات چھڑکنے اور جنگلات کے تحفظ کے علاوہ سکیورٹی سروس کیلئے استعمال کئے جائینگے۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں اندازہ لگایا گیا ہے کہ ملک کی سویلین ڈرون مارکیٹ گذشتہ چند برسوں میں 50فیصد سے زیادہ ترقی کر گئی ہے اس کا پیداواری پورٹ فولیو بہت زیادہ پھیلتا جارہا ہے۔شین ڑین میں قائم ٹیکنالوجی فرم ڈی جے آئی جو کہ فضائی فوٹو گرافی اور ویڈیو گرافی کیلئے تجارتی اور تفریحی ڈرونز کی نمایاں مینوفیکچرر ہے ،دنیا بھر میں مارکیٹ حصے کا قریباً 70فیصد ہے۔پیپرمیں صنعت کو درپیش متعدد غیر یقینی صورتحال اور چیلنجوں کی وضاحت کی گئی ہے جن میں چین میں کم بلندی والے فلائنگ زون کی نامناسب ریگولیشن اور ڈرون پراڈکٹس کو زیادہ پائیدار اور قابل اعتماد بنانے کیلئے اپ ڈیٹ کرنے کیلئے ضروری ڈرونز ٹیکنالوجیوں کا کم استعمال شامل ہے۔

متعلقہ عنوان :