بلدیاتی نظام سے متعلق کمیٹی 15دن کے اندرفیصلہ دے گی،وزیراعلیٰ خیبرپختونخواء

نظام کومزیدفعال اوربااختیاربنانے اوراختیارات کونچلی سطح پرمنتقل کرنے کیلئے پولیس سمیت تمام محکموں کوبلدیات کے نیچے کردیاجائیگا،جبکہ بیس ارب روپے سے زائدکے فنڈبھی مزیدمنتقل کردئیے ہیں،پرویزخٹک کاایبٹ آبادمیں جلسے سے خطاب

اتوار 5 جون 2016 10:51

ایبٹ آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔5جون۔2016ء) وزیر اعلیٰ خیبر پختون خواہ پرویز خٹک نے کہا ہے کہ بلدیاتی نظام کو مزیدفعال اور بااختیار بنانے اور اختیارات کو نچلی سطح پر منتقل کرنے کیلئے پندرہ دن کے اندر اندر کمیٹی فیصلہ دے دے گی جس کے تحت پولیس سمیت تمام محکموں کو بلدیات کے نیچے کردئیے جائیں گے جبکہ بیس ارب روپے سے زائد کے فنڈ بھی مزید منتقل کر دئیے ہیں ملک میں تبدیلی انفراسٹریکچر کی تعمیر سے نہیں بلکہ کرپٹ نظام کو بدلنے سے آئے گی ہم نے کے پی کے میں گزشتہ67سالوں کے گند کو صاف کرنے کیلئے ٹھوس اقدامات اتھائے ہیں جس سے صوبے میں رشوت اور کرپشن میں بڑی حد تک کمی آئی ہے تمام محکموں میں میرٹ کی بنیادوں پر تقرریاں کی ہیں جس سے عام آدمی کو بھی روز گار ملا ہے تمام اداروں سے سیاسی مداخلت کا خاتمہ کر دیا ہے اب کسی وزیر اور ایم پی اے کی جرات نہیں کہ وہ اداروں میں مداخلت کرے ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کے روز ایبٹ آباد کے نزدیک ہرنو کے مقام پر ایک بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے ایم پی اے سردار ادریس کے مطالبے پر گلیات کی تعمیر و ترقی کیلئے ایک بڑے تعمیراتی پیکج کا اعلان کیا جس میں پانچ، پانچ گرلز و بوائز پرائمری سکول،پانچ گرلز وبوائز مڈل و ہائی سکول، تیس کروڑ روپے کی واٹر سپلائی سکیمیں، گلیات میں ریسکو1122کے قیام کی منظوری سیاحتی مقام ہرنو کے مقام پر ایک کھیلوں کا گراوٴنڈ اور پبلک پارک کی منظوری، مختلف سکیموں کیلئے پانچ کروڑ روپے کی گرانٹ دینے کے ساتھ ساتھ سڑکوں کی تعمیر میں بھی پی کے 48کو ایک معقول حصہ دینے کا اعلان کیا جلسہ سے ایم پی اے و چےئرمین ڈیڈکٹ کمیٹی سردار محمد ادریس، ایم این اے ڈاکٹر اظہر جدون، پی ٹی آئی کے رہنما سردار سفیر ودیگر نے بھی خطاب کیا جلسہ میں صوبائی وزیر خوراک الحاج قلندر لودھی ، صوبائی وزیر تعلیم عاطف خان، وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات و ہائر ایجوکیشن مشتاق احمد غنی کے علاوہ سابق ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی ، سابق ایم پی اے نثار صفدر، پی ٹی آئی کے رہنما علی خان جدون ، تحصیل ناظم اسحاق سلیمانی کے علاوہ ضلع و تحصیل اور ویلج کونسلر و ناظمین اور عمائدین علاقہ کی ایک بہت بڑی تعداد نے شرکت کی اس موقع پر وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے کہا کہ ہم نے صوبے کی تاریخ میں پہلی مرتبہ گریڈ ایک سے سولہ تک کے ملازمین کو اپ گریڈ کیا جس سے ہمیں ہر سال تنخواہوں کی مد میں بیس ارب روپے ادا کرنا پڑتے ہیں اسی طرح ہم نے بیس ہزار نئے اساتذہ بھرتی کیے پرائمری سکولوں کے بارہ ہزارنئے کمرے بنوائے تمام سکولوں مین باوٴنڈری وال، باتھ روم اور لیبارٹریاں بھی تعمیر کروائیں، مزید ہم 25ہزار اساتذہ بھرتی کریں گے جبکہ ہم نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ آئندہ اساتذہ کی ترقیاں سکولوں کے نتائج سے مشروط کر دی گئی ہیں جو ٹیچر اچھے نتائج دے گا اسے ترقی ملے گی اسی طرح صوبے کے بڑے ہسپتالوں کو خود مختاری دی جو کہ ماضی کی حکومتیں کوشش کے باوجود نہیں دے سکتی تھی ڈاکٹروں کی تنخواہوں میں ایک لاکھ سے ڈیڑھ لاکھ تک اضافہ کیا آٹھ سو سے زائد نئے ڈاکٹرز بھرتی کیے جبکہ 3500نئے ڈاکٹر بھرتی کیے جا رہے ہیں اسی طرح پیرا میڈیکل و نرسنگ سٹاف کی بھی کمی پوری کر دی گئی ہے اور پورے صوبے میں ہیلتھ انشورنس کارڈ متعارف کرائے ہیں جس سے عام آدمی کو 1لاکھ 75 ہزار تک کا علاج میسر ہو گا آئندہ سال سے صوبے کے بڑے ہسپتالوں میں ہم او پی ڈی کو مفت کر دیں گے تحصیل و ضلع لیول پر ہسپتالوں کو اربوں روپے کے فنڈ دئیے جا رہے ہیں اور ان میں بھی تمام سہولیات مفت فراہم کی جا رہی ہیں انہوں نے مزید کہا کہ اب تک ہم ستر کروڑ پودے لگا چکے ہیں اور مزید ڈیڑھ کروڑ اور لگائیں گے جبکہ گزشتہ67سالوں میں صرف کاغذوں میں ستر کروڑ درخت لگائے گئے صوبے میں تین سو نئے سمارٹ سکول بنائے جا رہے ہیں جبکہ زلزلے میں گرنے والے پانچ سو ستر سکولوں کی تعمیر کا کام بھی جاری ہے انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے ٹمبر سمگلنگ کو روکنے کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھائے ہیں اور دس ارب روپے کے جرمانے کیے ہیں اسی طرح ہم نے تعلیم صحت سمیت تمام اداروں میں کرپشن کے دروازے بند کر دئیے ہیں اگر کوئی سرکاری افسر کسی سے رشوت طلب کرے تو اسے مارا جائے اس کی ذمہ دار میں خود ہوں گا ہم نے پرانے طرز کی سیاست کا خاتمہ کر کے غریبوں کو انصاف دینے کا فیصلہ کیا ہے چوروں کے لئے دروازے بند کر دئیے ہیں اب عوام خود ان کا ہاتھ روکنے کیلئے ہمارا ساتھ دئے جبکہ ترقیاتی کاموں کی نگرانی براہ راست عوام خود کریں اور جو لوگ ان میں خورد برد کریں ان کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں ہم نے عمران خان کا ساتھ اس لئے دیا ہے کہ اس نے فرسودہ نظام کے خلاف عوام اٹھائی ہے اور خود عمل کر کے دکھایا ہے ہم سو فیصد اس میں کامیاب نہیں ہو سکے مگر ہم نے گاڑی چلا دی ہے ۔

متعلقہ عنوان :