دانیال عزیز دوہری شہریت کے حامل ، ایم اے کی ڈگری بھی مشکوک

گریجویشن کے فوری 4ماہ بعد ہی موصوف نے ڈگری حاصل کی ،نجی ٹی وی پروگرام میں انکشا ف

جمعرات 2 جون 2016 09:33

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔2جون۔2016ء) مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی دانیال عزیز کے بارے میں انکشاف ہوا ہے کہ وہ بیک وقت امریکہ اور پاکستان کی شہریت رکھتے ہیں اور انکی ایم اے کی ڈگری بھی مشکوک ہے کیونکہ گریجو ایشن کرنے کے فوری 4ماہ بعد ہی موصوف نے یہ ڈگری حاصل کی۔ گزشتہ روز ایک نجی ٹی وی پروگرام میں یہ چشم کشا انکشاف سامنے آئے۔

اس رپورٹ میں بتایا گیا کہ دانیال عزیز نے 25ستمبر1991ء کو ہوسٹن یونیورسٹی سے بی اے کیا اور 25جنوری1992ء کو 4ماہ بعد ایم اے کی ڈگری بھی حاصل کر لی حالانکہ بی اے کی ڈگری کے بعد دو سال کا وقفہ ضروری تھا۔ رپورٹ کے مطابق دانیال عزیزنے 1991ء میں مقامی حکومتوں کے الیکشن لڑے اور28دسمبرکوممبرمنتخب ہوئے ،جس سے ظاہرہوتاہے کہ وہ اس وقت پاکستان میں تھے ،اگرپاکستان میں تھے توامریکہ سے ایم اے کی ڈگری کیسے حاصل کرلی گئی؟دانیال عزیزکی والدہ امریکی شہری ہیں ،امریکی قوانین کے مطابق دانیال عزیزامریکی شہری ہیں دانیال عزیزنے ابھی تک کوئی حلفنامہ جمع نہیں کرایا،جس کے مطابق امریکی شہریت ترک کردی گئی ہو۔

(جاری ہے)

نجی ٹی وی کے مطابق دانیال عزیزایک این جی اوکے چیئرمین ہیں ،این جی اوکے فنڈزکیسے استعمال کررہے ہیں کسی گوشوارے میں اس کاذکرنہیں ۔دانیال عزیزنے پاکستان بھرمیں جیوپاکستان اورجیومقامی حکومت کے حوالے سے ریلی نکالیں لیکن ریلی کی فنڈنگ کہاں سے ہوئی ؟اس بارے میں بھی چھپایاہے ،طارق انیس نامی شخص نے ایک پٹیشن بھی الیکشن کمیشن میں دائرکرائی ہے ،اس پٹیشن میں انہوں نے دانیال عزیزسمیت دیگرافرادکوفریق بنایا،دانیال عزیزکی والدہ امریکی شہری اوران کابیٹابھی امریکی شہری ہے ،اس نے الیکشن سے قبل شہریت منسوخی کاکوئی حلف نامہ جمع نہیں کرایا،شہریت چھپاکربددیانتی کاساتھ دیا۔

شہریت چھپانے کے لئے غلط تاریخ پیدائش کاغذات نامزدگی میں مکمل ہے باقرسکول سیکنڈری سرٹیفکیٹ کے مطابق تاریخ پیدائش 25-02-1966ء ہے جبکہ جمع کرائے گئے کاغذات کے مطابق تاریخ پیدائش25-02-1965ہے ،اس تضادکے مطابق وہ آئیں کے آرٹیکل 62کی زدمیں آتے ہیں۔ اس حوالے سے جب دانیال عزیز کا موقف جاننے کیلئے خبر رساں ادارے نے رابطہ کیا تو ان کا ایک نمبر مسلسل بند جبکہ دوسرے نمبر پر فون کرنے پر کال ریسو کی گئی اور ہیلو کہہ کر فون بند کردیا گیا ۔

متعلقہ عنوان :