آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی توڑنے کی باز گشت

بجٹ منظور نہ ہونے کے خوف سے وزیر اعظم چوہدری مجید کی الیکشن شیڈول سے قبل اسمبلی توڑنے کیلئے وزراء اور قریبی دوستوں سے مشاورت

منگل 31 مئی 2016 09:19

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔31 مئی۔2016ء)آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی توڑنے کی باز گشت ،وزیر اعظم چوہدری عبد المجید نے الیکشن شیڈول سے قبل اسمبلی توڑنے کیلئے وزراء اور قریبی دوستوں سے مشاورت شروع کر دی ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وزریر اعظم بجٹ اجلاس میں بجٹ کی منظوری نہ ہونے کے خوف کے پیش نظر اسمبلی توڑنا چاہتے ہیں کیونکہ اس سے قبل آزاد کشمیر کونسل کے انتخابات میں آزاد حکومت واضح طور پر اکثریت کھو چکی ہے ۔

(جاری ہے)

کونسل کے انتخابات میں پیپلز پارٹی کے امیدواران کو 22 ووٹ جبکہ اپوزیشن کو 27 ووٹ ملے تھے اسی چیز کو دیکھتے ہوئے آزاد حکومت اسمبلی توڑنا چاہتی ہے کیونکہ ایسی صورتحال میں وہ بجٹ منظور نہیں کروا سکے گی۔بجٹ منظور کروانے کیلئے آزاد حکومت کو سادہ اکثریت (25 ووٹوں )کی ضرورت ہے جو اس وقت آزاد حکومت کے پاس موجود نہیں ہے اور بجٹ اجلاس میں اگر حکومت اکثریت حاصل نہ کر سکی تو وہ واضح طور پر حکومتی جماعت پر عدم اعتماد ہو گا۔ اگر آزاد حکومت انتخابی شیڈول سے قبل اسمبلی توڑ دیتی ہے تو نگران وز یر اعظم کے اختیارات بھی موجودہ وزیر اعظم کے پاس ہونگے اور یہ حکومت تین ماہ کی مدت میں انتخابات کروانے کی پابند ہوگی۔