وفاق نے پن بجلی کے منافع کی مد میں پنجاب کے 102ارب دبا لئے

پنجاب نے بقایا جات کی ادائیگی کیلئے وفاقی حکومت خط لکھ دیا بقایا جات دو اقساط میں منافع سمیت ادا کئے جائیں،ادائیگی نہ کی گئی تو معاملہ مشترکہ مفادات کونسل کو بھیجا جائیگا ،پنجاب حکومت کی دستاویزات میں انکشاف

منگل 31 مئی 2016 09:19

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔31 مئی۔2016ء) وفاقی حکومت نے پن بجلی کے منافع کی مد میں پنجاب کے 102ارب روپے دبا لئے پنجاب نے پن بجلی کے بقایا جات کی ادائیگی کیلئے وفاقی حکومت خط لکھ دیا جس میں کہا گیا ہے کہ پن بجلی کے 102ارب روپے کے بقایا جات دو اقساط میں منافع سمیت ادا کئے جائیں اگر بقایا جات کی ادائیگی نہ کی گئی تو معاملہ مشترکہ مفادات کونسل کو بھیجا جائیگا پنجاب حکومت کی دستاویزات کے مطابق چیف منسٹر پنجاب کو محکمہ خزانہ کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ وفاقی حکومت نے پن بجلی کے منافع کی مد میں پنجاب حکومت کو 102ارب روپے کی ادائیگی کرنی ہے وفاقی وزیر خزانہ کے نوٹس میں ایک میٹنگ کے دورا ن یہ معاملہ لایا گیا تھا لیکن بقایا جات کی ادائیگی کیلئے کوئی پیشرفت نہیں ہوئی چیف منسٹر نے ہدایت کی محکمہ خزانہ اور توانائی ترجیحی طور پر پن بجلی کے بقایا جات کی ادائیگی کی ایشو وفاق کے سامنے اٹھانے کیلئے سٹریٹجی تیار کریں اس کے باوجود اگر یہ معاملہ حل نہ ہوتو معاملہ مشترکہ مفادات کی کونسل کو بھیجا جائیگا جس کے بعد محکمہ خزانہ نے وفاقی حکومت کو خط لکھا دیا ہے جس میں کہا گیا ہے 2006سے وفاقی حکومت کے ذمہ پن بجلی کے منافع کی مدمیں 102ارب روپے کے بقایا جات ہیں جن کی دو اقساط میں ادائیگی کردی جائی پہلی قسط کے طور پر صوبے کو وفاقی حکومت 60ارب روپے ادا کرے بقیہ 42ارب روپے کی ادائیگی اقساط میں کردی جائے وفاق کے ذمہ واجب الادا رقم پر منافع بھی دیا جائے محکمہ خزانہ اور آئی اینڈ سی ونگ نے معاملہ مشترکہ مفادات کو بھیجنے کیلئے سمری تیار کرلی ہے وفاقی حکومت کی طرف سے جواب موصول ہونے کے بعد معاملہ سی سی آئی کو بھیجنے کا فیصلہ کیا جائیگا پنجاب میں 8ہائیڈرو پارو پراجیکٹس کام کررہے ہیں جن سے 1793میگاواٹ بجلی پیدا ہورہی ہے ان ہائیڈرو پاور پراجیکٹس میں غازی بروتھا 1450میگاواٹ، چیچوکی ملیاں13.2میگاواٹ، نندی پور 13.8میگاواٹ، شادیوال 13.5میگاواٹ، رینالہ خورد1.1میگاواٹ، چشمہ بیراج 184میگاواٹ، رسول ہائیڈروپاور سٹیشن 22میگاواٹ اور جناح ہائیڈرو پاور سٹیشن 96میگاواٹ شامل ہیں ان پراجیکٹس سے پیداہونیوالی بجلی واپڈا استعمال کررہا ہے جس پر پنجاب کو رائلٹی دی جاتی ہے پن بجلی پر سب سے زیادہ رائلٹی صوبہ خیبر پختونخواہ کو ملتی ہے وہاں سب سے زیادہ پن بجلی گھر ہیں

متعلقہ عنوان :