آنے والا بجٹ ترقی کی سوچ کا حامل ہو گا یا عوام پر بوجھ بنے گا

بجٹ میں عوام پر 150 ارب روپے کے ٹیکسز لگانے کی تیاری، یکم دسمبر 2015ء کو پیش کیا جانے والا منی بجٹ بھی آئندہ بجٹ میں ضم ہو گا، میک اپ کے سامان، موبائل فونز اور کھانے پینے کی اشیاء پر بھی ٹیکس لگے گا

اتوار 29 مئی 2016 10:42

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔29 مئی۔2016ء) آنے والا بجٹ ترقی کی سوچ کا حامل ہو گا یا عوام پر بوجھ بنے گا، بجٹ آ رہا ہے یا عوام پر ٹیکسوں کا انبار چڑھایا جا رہا ہے، نئے بجٹ میں 150 ارب روپے سے زائد کے ٹیکسز لگانے کی تیاریاں مکمل کر لی گئیں۔رواں مالی سال کے منی بجٹ میں لگائے گئے 40 ارب روپے کے ٹیکس بھی نئے بجٹ کا حصہ ہوں گے۔

(جاری ہے)

یہی نہیں عوام پر 26 ارب روپے کے نئے ٹیکسوں کا بوجھ بھی ڈالا جائے گا۔

صابن اور ٹوتھ پیسٹ جیسی بنیادی اشیاء ضروریہ ہوں یا پرتعیش اشیاء، ٹیکس سب پر لگے گا۔امپورٹڈ دودھ، مکھن، خشک دودھ، امپورٹڈ مرغی، مچھلی، ٹن فروٹ اور زیتون پر بھی ڈیوٹی بڑھائی جا رہی ہے۔ گرم جیکٹس، کوٹس، جوتوں اور بیگز پر بھی مزید ٹیکس دینا پڑے گا۔ مہنگائی کا غم اگر دھوئیں میں اڑانا ہے تو سگریٹ پر بھی اضافی ایکسائز ڈیوٹی دینا ہو گی۔

متعلقہ عنوان :