ملکی سلامتی کیلئے دشمنوں سے نمٹنا ہوگا،بھارتی عزائم ڈھکے چھپے نہیں،خواجہ آصف

ایران برادر ملک ہے چاہ بہار میں بندرگاہ بنانا چاہتا ہے تو بنالے ، اقتصادی راہداری منصوبہ کی طرف کسی نے میلی آنکھ سے دیکھا تو آنکھیں نکال دیں گے امریکہ نے افغان امن عمل کو نقصان پہنچایا، پاکستان کیلئے امریکی دروازہ بند ہوا تو دوسرے کھل جائیں گے ملک سے کرپشن کے خاتمے کیلئے ایسا ادارہ بنانا ہوگا جو سب کا آزادانہ احتساب کر سکے، سیالکوٹ پریس کلب کے نومنتخب عہدیداران کی تقریب حلف برداری اور یوم تکبیر کی مناسبت سے تقریب سے خطاب

اتوار 29 مئی 2016 10:52

سیالکوٹ (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔29 مئی۔2016ء ) وفاقی و زیر دفاع ، پانی و بجلی خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ ملک کی سلامتی کیلئے دشمنوں سے نمٹنا ہوگا، بھارتی عزائم ڈھکے چھپے نہیں، ایران برادر ملک ہے چاہ بہار میں بندر گاہ بنانا چاہتا ہے تو بنالے ۔ اقتصادی راہداری منصوبہ مکمل ہونے سے کوئی نہیں روک سکتا۔ امریکہ نے افغان امن عمل کو نقصان پہنچایا ۔

پاکستان کیلئے امریکی دروازہ بند ہوا تو دوسرے کھل جائیں گے۔ ہفتہ کے روز سیالکوٹ پریس کلب کے نومنتخب عہدیداران سے حلف لینے اور یوم تکبیر کا کیک کاٹنے کے بعد منعقدہ تقریب خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ پوری دنیا کی طاقتیں ہمارے دشمن بھارت کوہر قسم جارحیت کے لوزامات سے نواز ر ہی ہیں اوراگر آج ہم ایٹمی طاقت نہ ہوتے تو دنیا نے ہمارا جو حال کرنا تھا وہ آپ سوچ بھی نہیں سکتے،14جون 2016ء کو ضرب عضب آپریشن کو 2سال مکمل ہوجائیں گے، پاک فوج نے بیش قیمت قربانیاں دیکر پاکستان کے شہروں اور سرحدی علاقوں کوکافی حد تک محفوظ بنا دیا ہے،آپریشن ضرب عضب کا فیصلہ بھی میاں محمد نواز شریف نے کیا تھا جس کا مقصد پاکستان کو محفوظ بنانا تھا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ ہم نے اپنی حفاظت کی داستان اپنے خون سے رقم کی ہے اس کے لئے افواج پاکستان، سویلین،، پولیس اور ہماری بچوں نے اپنے جانوں کے نذرانے پیش کئے ہیں ۔ وزیر دفاع نے کہاکہ 9/11کے بعد افغانستان میں 16ممالک کی فوجیں 15سالوں میں کوئی خاص کامیابی حاصل نہیں کرسکیں بلکہ افغانستان ، عراق اور شام جہاں پر امریکی فوج موجود ہے وہاں پر دہشت گردی میں 20گنا تک اضافہ ہوگیا۔

انہوں نے کہاکہ امریکہ کی جانب سے صدام حسین ، بشارت الاسد اور کرنل قذافی کو ہٹانے کیلئے کی جانے والی مہم جوئی کے دوران لاکھوں افراد لقمہ اجل بن گئے جبکہ لاکھوں لوگ بے گھر ہوئے جبکہ لیبیا ریاست ہی نہیں رہا۔ وفاقی وزیر خواجہ محمد آصف کا کہنا تھا کہ ملامنصور ساڑھے چار سو کلومیٹر ایران کا سفر کرکے پاکستان میں داخل ہوا تو اس وقت نشانہ بنایا گیا جبکہ پاکستان میں داخل ہورہا تھا جبکہ پاکستان میں دہشت گردی کروانے والے ملا فضل اللہ کو افغانستان میں پناہ دی جارہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ ایسا لگتا ہے کہ امریکہ اور افغانستان کو امن نہیں چاہئے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ اس وقت پاکستان کی بقا اور استحکام پر دشمنوں کی نظر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اندرونی انتشار کو پس پشت ڈال کر پہلے ملک کے سالمیت اور وجود کے دشمنوں سے نمٹنا ہوگا۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وطن عزیز کی بقاء اور سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا اور یہ ملک تا قیامت زندہ اور پائندہ رہے گا۔

انہوں نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ پاکستان کو لاحق خطرات سے بے خبر رہنے کی خواہش سیاستدانوں کو پتہ نہیں کہاں لے جائے گی۔ وفاقی وزیر خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف عارضہ قلب میں مبتلا ہیں اور اس منگل کو ان کی اوپن ہارٹ سرجری کی جائے گی اور امید ہے کہ سرجری ایک ہفتہ بعد ڈاکٹرز انہیں پاکستان آنے کی اجازت دے دیں ۔

انہوں نے پوری قوم کی اپیل کی کہ وہ میاں محمد نواز شریف کی صحت یابی کیلئے دعا کریں ۔ ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہاکہ ایران کی جانب سے چاہ بہار بندر گاہ کی تعمیر پر پاکستان کو کوئی اعتراض نہیں تاہم بھارت کے عزائم کسی سے ڈھکے چھپے نہیں وہ وہاں جاکر سرمایہ کاری کررہا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ معاشی راہداری کی تعمیر کے منصوبے سے بھارت اور عالمی قوتیں پریشان نظر آتی ہیں وہ کبھی نہیں چاہے گی کہ پاکستان کو معاشی آزادی نصیب ہو۔

انہوں نے کہاکہ ایف 16کی فراہمی پر امریکی انتظامی راضی ہے لیکن کانگریس مخالفت کی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ انہیں امید ہے کہ کوئی ایسی صورت نکل آئے کہ پاکستان کو امریکہ معاہدے کے مطابق ایف 16 طیارے فراہم کردیگا ہے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ حالیہ ڈرون اٹیک سے افغان امن کوششوں کو نقصان پہنچا ہے۔ انہوں نے کہاکہ میری اطلاع کے مطابق مذاکرات مثبت انداز میں آگے بڑھ رہے تھے۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان افغانستان میں امن کا خیرخواہ ہے اور یہ سمجھتا ہے کہ جبکہ تک افغانستان میں امن قائم نہیں ہوگا پاکستان میں بھی پائیدار امن کا قیام ممکن نہیں۔ وفاقی وزیر نے پانامہ لیکس کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہاکہ یہ عوام کا مسئلہ نہیں بلکہ یہ مسئلہ اسلام آباد اور چند لوگوں کا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ آف شوئر کمپنیوں پر واہ ویلہ کرنے والے کی اپنی کمپنی سب سے پرانی آف شور کمپنی نکلی ۔

انہوں نے کہاکہ شور مچانے اور ہمارے گلے پڑنے والوں کو دراصل عوام نے ووٹ نہیں دیا ۔ انہوں نے کہاکہ کرپشن کو کنٹرول کرنے کیلئے تمام ادارے غیر موثر ہوچکے ہیں اور انہوں کہا کہ بلا تفریق احتساب کیلئے ایک ایسے ادارے کی ضرورت ہے جس کو عوام کا اعتماد حاصل ہواور وہ تمام اداروں کا بلا تفریق احتساب کرسکتا ہے اور اس کو لامحدود اختیارات حاصل ہوں۔ انہوں نے کہاکہ ایمینسٹی اسکیم پر رولا ڈالنے والوں نے اپنا کالا پیسہ بھی اس اسکیم کے ذریعے سفید کیا۔ انہوں نے کہاکہ قوم و فعل میں تضادختم کرنا ہوگا اور عوام کی شعور کااحترام کرنا ہوگا۔ انہوں نے عوام کے اصل مسائل پر توجہ دینی ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ عوام کی خدمت کے سنگ میل بنا کر جائیں گے تاکہ دنیا اچھے الفاظ میں یاد کرے ۔