بجٹ2016-17 :پنجاب حکومت نے نئے ٹیکس لگانے کا فیصلہ کرلیا،تجاویز منظوری کیلئے وزیراعلیٰ کو مراسلہ ارسال

ہفتہ 28 مئی 2016 09:51

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔28 مئی۔2016ء) پنجاب حکومت نے مالی سال 2016-17 کے ٹیکس محصولات کی سفارشات مرتب کرتے ہوئے متعدد نئے ٹیکس لگانے کافیصلہ کر لیا ، تجاویز کی منظوری کے لیے مراسلہ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو بھجوا دیا گیا۔تفصیلات کے مطابق وزارت خزانہ پنجاب نے نئے مالی سال 2016-17 کے بجٹ میں لاہور میں جائیداد کی خریدوفروخت پرٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے باعث کمرشل اور رہائشی پلاٹس بھی ٹیکس کی زدمیں آجائیں گے تاہم 5 مرلہ اوراس سے چھوٹے گھروں سمیت سرکاری ملازمین، معذوروں اور بیواؤں کو پلاٹس کے ٹیکس پر چھوٹ ہو گی ،جبکہ پنجاب میں ٹیکس وصولیوں کاہدف85 ارب روپے مقرر کرنے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔

حکومت نے انفراسٹرکچر ٹیکس لگانے کا فیصلہ کرتے ہوئے برآمدکنندگان سے 0.9 فیصد انفرااسٹرکچرٹیکس وصول کرنے کی تجویز بھی دیدی ہے جبکہ پروفیشنل ٹیکس کی کیٹیگریزپربھی نظرثانی کا فیصلہ کیا گیا ہے اور بتایا گیا ہے کہ پروفیشنل ٹیکس میں 3 کیٹیگریزمیں اضافہ کیا جائے گا جبکہ 100 سے زائد ملازمین والی کمپنیوں کے پروفیشنل ٹیکس میں 30 سے 50 فیصداضافے کی تجویز دی گئی ہے۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق نئے مالی سال کے بجٹ میں گاڑیوں کے ٹوکن ٹیکس کی شرح میں بھی ردوبدل کا امکان ہے اور 1300 سی سی تک گاڑیوں کالائف ٹوکن ٹیکس25 ہزار روپے کرنے کی تجویز ہے۔ نئے بجٹ میں کولڈ سٹوریج اور وئیر ہاؤسز پر سیلز ٹیکس عائد کیا جائے گا جبکہ سینما ہاؤسز پر 16 فیصد سیلز ٹیکس لگانے اور پیتھالوجی لیبارٹریز پر بھی 16 فیصد سیلزٹیکس لگانے کی تجویز زیر غور ہے۔ ذرائع کے مطابق آٹے پر5 ارب روپے کی سبسڈی برقرا رہے گی اور ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ متوقع ہے۔