سی این جی کو ہر حال میں پٹرول سے سستا رکھا جائے گا،شاہد خاقان عباسی

نجی کمپنی کی شمولیت سے ملک کا گیس سیکٹر ترقی کرے گا،وفاقی وزیرپٹرولیم وقدرتی وسائل کایونیورسل گیس ڈسٹری بیوشن کمپنی کی افتتاحی تقریب سے خطاب

جمعہ 27 مئی 2016 09:58

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔27 مئی۔2016ء)وفاقی وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ حکومت توانائی بحران حل کرنے میں سنجیدہ ہے۔ دو سال کے اندر اندر بجلی کی پیداوار طلب سے بڑھ جائے گی جبکہ ملک میں گیس کی کوئی قلت نہیں ہو گی جس سے تعمیر اور ترقی کے نئے دور کا آغاز ہو گا۔ملک کے انرجی مکس میں گیس کا حصہ پچاس فیصد ہے۔

موجودہ حکومت کے دور میں اکہتر کنووں سے گیس نکالی گئی ہے مگر پیداوار میں اضافہ نہیں ہو سکا کیونکہ اس دوران کئی پرانی گیس فیلڈر اپنی طبعی مدت پوری کر گئیں اسلئے گیس درآمد کرنے کے سوا کوئی آپشن نہیں ہے۔آر ایل این جی پر چلنے والی سی این جی کو ہر حال میں پٹرول سے سستا رکھا جائے گا ورنہ چار سو پچاس ارب کی یہ صنعت چل ہی نہیں سکتی۔

(جاری ہے)

وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے یہ بات گزشتہ روز یونیورسل گیس ڈسٹری بیوشن کمپنی(یو جی ڈی سی) جسے پاکستان میں گیس درآمد اور فروخت کرنے کا پہلا لائسنس ملا ہے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

اس موقع پر وزیر مملکت برائے تعلیم بلیغ الرحمان، ایف پی سی سی آئی کے صدر عبدالرؤف عالم، یو جی ڈی سے کے چئیرمین برگیڈئیر (ر) افتخار، سی ای او غیاث پراچہ، آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن کے چئیرمین عابد حیات، پٹرولیم ڈیلزر ایسوسی ایشن کے صدر عبدالسمیع خان اور دیگر موجود تھے۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ملک سے توانائی کا بحران ہمیشہ کیلئے ختم کیا جا رہا ہے اور اسی لئے بجی شعبہ کو گیس کی درامد اور فروخت کا لائسنس جاری کیا گیا ہے جس سے اس شعبہ میں مزید کمپنیوں کے آمد کی راہ بھی ہموار ہو گئی ہے۔

گزشتہ سال حکومت نے بھاری زرمبادلہ خرچ کر کے دس لاکھ ٹن یوریا درامد کی تھی جبکہ امسال پندرہ لاکھ ٹن یوریا کاسرپلس سٹاک موجود ہے جو توانائی کی بہتر ہوتی صورتحال کا سبب ہے جس کی بنیادی وجہ ایل این جی کی درامد ہے۔پنجاب میں صنعتیں اور سی این جی سٹیشن گیس نہ ملے کے سبب بند تھے مگر اب صورتحال بدل گئی ہے جس سے لاکھوں افراد کو روزگار ملا ہے اور اسی لئے حکومت جلد از جلد مزید ایل این جی ترمینل لگانا چاہتی ہے ۔

انھوں نے کہا کہ تھر کول سے بھی بجلی بنانے کے منصوبوں پر کام جاری ہے جبکہ سال رواں میں یورو معیار کا ایندھن پاکستان میں دستیاب ہو گا جو حکومت کی ایک اور بڑی کامیابی ہو گی۔اس موقع پر اپنے خطاب میں عبدالرؤف عالم، برگیڈئیر (ر) افتخارنے حکومت اوروزیر پٹرولیم کو توانائی بحران میں کمی لانے پر زبردست خراج تحسین پیش کیا اور مستقبل میں ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔

ایف پی سی سی آئی کے صدر رؤف عالم نے اسے اہم پالیسی فیصلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ توانائی کا مسئلہ حل ہونے سے جی ڈی پی میں دو فیصد کا اضافہ ہو جائے گا۔، غیاث پراچہ نے کہا کہ پنجاب میں ایل این جی کے زریعے سی این جی کو فروغ دیا جا رہا ہے۔ ، عبدالسمیع خان اور دیگر مقررین نے نئے ٹرمینلز کی فوری تعمیراور ایل این جی پائپ لائن کے منصوبے کو جلد از جلد مکمل کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ نجی شعبہ کی شمولیت سے صارفین کو سستی گیس اور بہتر سروس ملے گی جبکہ مسابقت کی وجہ سے حکومت کی گیس کمپنیوں کی کارکردگی بھی بہتر ہو جائے گی۔

متعلقہ عنوان :