پوپ فرانسس کی تعلقات کی بحالی کے لیے مصر کی جامع الازہر کے امام اعظم شیخ احمد الطیب سے ملاقات

مذہبی رہنماوٴں نے دونوں عقائد کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانے پر زور دیا، دہشت گردی، انتہا پسندی اورغربت کے مسائل کے حوالے سے کانفرنس کے انعقاد پر بھی اتفاق

بدھ 25 مئی 2016 10:22

ویٹی کن سٹی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔25 مئی۔2016ء) مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے تعلقات کی بحالی کے لیے مصر کی جامع الازہر کے امام اعظم شیخ احمد الطیب سے ملاقات کی۔ملاقات کے دوران مذہبی رہنماوٴں نے دونوں عقائد کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانے پر زور دیا۔پوپ فرانسس نے ویٹکن سٹی میں مفتی اعظم شیخ الازہر شیخ احمد الطیب کا گرم جوشی سے استقبال کیا اور مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر بات چیت کی۔

اس موقع پر پوپ فرانسس نے کہا ‘ہماری ملاقات دنیا کے لیے ایک پیغام ہے۔’مفتی اعظم جامع الازہر کے ترجمان عباس شمان نے اپنے بیان میں کہا، 'ہمیں ساتھ مل کر انسانیت کی فلاح وبہبود کے لیے کام کرنے کی ضروت ہے۔ تمام مذاہب کسی دوسرے انسان کی مشکلات میں اضافہ کرنے کا نہیں بلکہ خوشیاں باٹنے اور مذہبی رواداری کا درس دیتے ہیں۔

(جاری ہے)

'دونوں رہنماوٴں نے دہشت گردی، انتہا پسندی اورغربت کے مسائل کے حوالے سے کانفرنس کے انعقاد پر بھی اتفاق کیا۔

دوسری جانب ویٹی کن نے مجوزہ کانفرنس کے پلان کے بارے میں کوئی تصدیق نہیں کی، تاہم ویٹی کن کے ترجمان نے بتایا کہ دونوں رہنماوٴں کے درمیان ملاقات خوشگوار رہی۔دونوں مذہبی رہنماوٴں نے تشدد اور دہشت گردی کے مسئلے پر بات کی اور ملاقات کے دوران مشرق وسطیٰ میں مسیحیوں کی صورتحال اور انہیں تحفظ دینے کا طریقہ کار بھی زیر غور آیا۔پوپ نے مفتی اعظم جامع الازہر کو اْس خط کی ایک کاپی بھی دی، جس میں پوری دنیا سے کہا گیا کیا کہ وہ ناانصافی، معاشی اور موسمیاتی تبدیلی کو لاحق خطرات سے بچانے کے لیے اپنا کلیدی کردار ادا کریں۔خیال رہے کہ 2013 میں منتخب ہونے کے بعد پوپ فرانسس مسلمانوں کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے پر زور دیتے آئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :