مسلم لیگ (ن ) اور پیپلزپارٹی آزاد کشمیر میں بغاوت کی لہر ددڑ گئی

دونوں جماعتوں کے متعدد اراکین اسمبلی نے کشمیر کونسل کے اتنخابات میں پارٹی پالیسی کے برخلاف مسلم کانفرنس کے امیدوار کو وٹ دے ڈالے کشمیر کونسل کے نتائج اور پارٹی میں بغاوت کھل کر سامنے آنے کے بعد ن لیگ اور پیپلزپارٹی نے اپنی جماعتوں میں مزیدبغاوت کو روکنے کے لیے سر جوڑ لیے

منگل 24 مئی 2016 09:57

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔24 مئی۔2016ء ) مسلم لیگ (ن ) اور پیپلزپارٹی آزاد کشمیر میں بغاوت کی لہر ددڑ گئی ، دونوں جماعتوں کے متعدد اراکین اسمبلی نے کشمیر کونسل کے اتنخابات میں پارٹی پالیسی کے برخلاف مسلم کانفرنس کے امیدوار کو وٹ دے ڈالے ، جبکہ کشمیر کونسل کے نتائج اور پارٹی میں بغاوت کھل کر سامنے آنے کے بعد ن لیگ اور پیپلزپارٹی نے اپنی جماعتوں میں مزیدبغاوت کو روکنے کے لیے سر جوڑ لیے ہیں ،ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کی پالیسی سے نالاں ارکین قانون ساز اسمبلی آزاد جموں کشمیر نے کشمیر کونسل کے انتخابات میں قیادت کو سرخ جھنڈی دیکھا دی ، جس کی وجہ سے مسلم کانفرنس کا امیدوار اپنی پارٹی کی اسمبلی میں صرف چار نشستیں ہونے کے باوجود بھی14 ووٹوں کے ساتھ ممبر کشمیر کونسل منتخب ہو گیا ، جبکہ پیپلز پارٹی کے یونس میر ، پرویز اختر اعوان کو 11,11 اور ن لیگ کے امیدوار ملک پرویز اختر کو 12 ووٹ ملے ۔

(جاری ہے)

ذرائع نے بتایا کہ مسلم کانفرنس کو مسلم لیگ ن کے دو اراکین اسمبلی شوکت علی شاہ اور چوہدری اسماعیل سمیت پیپلزپارٹی کے پانچ وزراء نے ووٹ دیئے ہیں ، جبکہ تحریک انصاف کے دو ووٹ بھی مسلم کانفرنس کے امیدوار مختیار عباسی کے حصہ میں آئے ہیں ،اس کے علاوہ ایم کیوایم کے دو ووٹ کے اور ٹیکنو کریٹ کی نسشت پر منتخب رکن اسمبلی کا ووٹ بھی مسلم کانفرنس کے امیدوار کو پڑا، ذرائع کے مطابق مسلم کانفرنس کو ووٹ دینے والوں میں پیپلز پارٹی کے وزراء میں وزیر قانون اظہر گیلانی ، وزیر مال علی شان ، سونی ، وزیرجیل خانہ جات محمد حسین سرگالہ ، وزیر بحالیات ماجد خان ، اور ٹیکنوکریٹ کی نشست پر منتخب رکن اسمبلی شامل ہیں ،جبکہ ایم کیو ایم کے طاہر کھوکھر اور سلیم بٹ ہیں ، اس کے علاوہ مسلم کانفرنس کے چار اراکین صدر مسلم کانفرنس سردار عتیق احمد خان ، سردار سیاب خالد ، ملک نواز، مہرالنساء شامل ہیں ، جبکہ تحریک انصاف کے ووٹوں میں بیرسٹر سلطان محمد چوہدری اور چوہدری ارشد کا ووٹ بھی مختیار عباسی کو ہی ملا ہے ۔

واضح رہے کہ پیپلزپارٹی کے ماجد خان اور محمد حسین نے ووٹ کاسٹ کرنے کے بعد اپنی وزارتوں سے استعفیٰ دیدیا ،یاد رہے کہ کشمیر کونسل کے انتخابات میں پیپلزپارٹی نے کروڑوں روپے لے کر مظفرآباد سے تعلق رکھنے والے امیدوار میر یونس کو ٹکٹ دیا تھا ، اور انکو ووٹ دینے کے لیے گزشتہ رات وزراء سے قران پر حلف لیے گئے تھے تاہم بعض وزراء حلف کی تقریب میں شریک نہ ہوے اور بعض نے قران پر حلف لینے سے انکار کرتے ہوئے قیادت کو گزشتہ رات ہی ووٹ نہ دینے سے آگا کر دیا تھا ، جبکہ ن لیگ نے بھی تمام ارکین اسمبلی کو ووٹ پارٹی کے امیدواروں کو دینے کی ہدایت کر رکھی تھی لیکن اس کے باوجود د اراکین نے ووٹ نہیں دیا ، جبکہ ایک ووٹ میر اکبر کا بھی ن لیگ کو نہ پڑھ سکا کیوں کہ وو فلور کراسنگ کی زد میں آنے کے ڈر سے ووٹ کاسٹ کرنے نہ آئے جس کی وجہ سے ن لیگ کو صرف گیارہ ووٹ پڑے جبکہ ن لیگ کے پاس اسمبلی میں عددی اکثریت مسلم کانفرنس سے زیادہ تھی ۔

دوسری طرف پارٹی مین بغاوت کھل کرسامنے آنے کے بعد مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کی مرکزی قیادت نے مزید بغاوت کو روکنے کے لیے سر جوڑ لیے ہیں ۔تاہم ذدائع کے کہنا ہے کہ باغی اراکین اسمبلی کا مسلم کانفرنس اور تحریک انصاف سے معاملات طے پا گئے ہیں اور جلد تمام اراکین تحریک انصاف اور مسلم کانفرنس مین شمولیت اختیار کر لیں گے ۔