بلوچستان میں ڈرون حملہ ، پاکستان کا امریکی سفیر کو دفتر خارجہ طلب کرکے واقعہ پر شدیداحتجاج

پیپلزپارٹی نے امریکی ڈرون حملے کے خلاف تحریک التوا قومی اسمبلی سیکرٹریٹ ،پنجاب اسمبلی میں جمع کروا دی

منگل 24 مئی 2016 10:05

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔24 مئی۔2016ء) پاکستان نے بلوچستان میں امریکی ڈرون حملے کے خلاف امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل کو دفترخارجہ طلب کرکے شدید احتجاج ریکارڈ کرایا اور کہاکہ امریکی ڈورن حملے پاکستان کی سلامتی کے خلاف ہیں اور ملکی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیاجائیگا، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے امور خارجہ سید طارق فاطمی نے امریکی سفیر کو ڈرون حملے کے خلاف پاکستان کے تحفظات سے آگاہ کیا۔

پیر کو ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق بلوچستان میں امریکی ڈرون حملے کے خلاف امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل کو دفتر خارجہ طلب کیا گیا اور ان سے اس واقعے پر شدید احتجاج کیا گیا۔ اس موقع پروزیراعظم کے معاون خصوصی برائے امور خارجہ سید طارق فاطمی نے احتجاجی مراسلہ امریکی سفیر کے حوالے کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اپنی سلامتی اور علاقائی سالمیت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریگا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ ڈرون حملے پاکستان کی خودمختاری کے خلاف ہیں۔ طارق فاطمی نے ڈرون حملے کے حوالے سے پاکستان کے تحفظات سے امریکی سفیر کو آگاہ کیا۔ انہوں نے کہاکہ یہ حملے اقوا م متحدہ کے رکن ممالک کی علاقائی سالمیت کے حوالے سے چارٹر کی بھی خلاف ورزی ہیں۔ طارق فاطمی نے کہاکہ اس طرح کے اقدامات چارملکی رابطہ گروپ کے تحت افغانستان میں قیام امن اور مفاہمت کے حوالے سے جاری کوششوں پر منفی اثرات مرتب کریگا ۔

وزیراعظم کے معاون خصوصی نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اور امریکہ دہشتگردی کی لعنت کے خلاف جنگ میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کررہے ہیں اور اس تعاون کو جاری رہنا چاہئے ۔ادھر پاکستان پیپلزپارٹی نے بلوچستان میں پاک افغان بارڈر کے قریب امریکی ڈرون حملے کے خلاف تحریک التوا قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کرادی ہے ،تحریک التوا پیپلز پارتی کی رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر نفیسہ شاہ ،شازیہ مری ،سید نوید قمر،میر اعجاز حسین جاکھرانی اور سید اصغر علی شاہ کی جانب سے جمع کرائی گئی ہے ۔

قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے جمع کرائی جانے والی تحریک التومیں کہاگیا ہے کہ امریکہ کی جانب سے بلوچستان میں پاک آفغان بارڈر کے قریب ڈرون حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں یہ حملہ پاکستان کی سلامتی اور خودمختاری کے خلاف ورزی ہے اور اس سلسلے میں وزارت خارجہ کی غیر ذمہ داری بھی قابل تشویش ہے تحریک التوا میں کہاگیا ہے کہ پاکستان افغانستان میں آمن کے قیام کیلئے سہ فریقی مذاکرات میں بنیادی کردار ادا کر رہا ہے مگر ایسے واقعات کی وجہ سے نہ صرف قومی سلامتی کو خطرات لاحق ہوتے ہیں بلکہ جاری مذاکرات کو بھی ناقابل تلافی نقصان پہنچا رہا ہے لہذا قومی اسمبلی اس اہم مسئلے اور پاکستان کی خارجہ پالیسی پر بغیر کسی تاخیر کے اسمبلی کے اندر بحث کرکے مسئلے کو جلد از جلد حل کیلئے تجاویز فراہم کرے۔

پاکستان پیپلز پارٹی نے بلوچستان کے علاقے دالبندین میں امریکی ڈرون حملے کے خلاف پنجاب اسمبلی میں مذمتی قرراداد جمع کرائی ہے۔ پیپلز پارٹی کی رکن پنجاب اسمبلی فائزہ ملک کی جانب سے دو روز قبل بلوچستان کے علاقے دالبندین میں ہونے والے ڈرون حملے کے خلاف مذمتی قرارداد جمع کرائی گئی ہے، قرارداد میں کہا گیا ہے کہ ڈرون حملہ پاکستان کے سالمیت اور خودمختاری کے خلاف ہے، امریکی سفیر کو دفتر خارجہ طلب کرکے احتجاج کیا جائے۔واضح رہے کہ دو روز قبل دالبندین میں ایک گاڑی پر ڈرون حملہ ہوا تھا جس میں دو افراد جاں بحق ہوئے تھے، امریکا اور افغان حکام کا دعویٰ ہے کہ مارے گئے افراد میں سے ایک افغان طالبان کے سربراہ ملا اختر منصور بھی تھے جب کہ طالبان نے اس کی تردید کی ہے۔

متعلقہ عنوان :