وزیراعلیٰ خیبرپختونخو ا کا صوبے میں رواں ترقیاتی سرگرمیوں پر اطمینان کا اظہار

سالانہ ترقیاتی پروگرام کیلئے 80 فیصد فنڈز جاری ،اسی شرح سے استعمال بھی کئے گئے ہیں صوبے میں لکڑی کی غیر قانونی کٹائی پر جرمانے کی عمومی شرح بدستور برقرار رہے گی،پرویز خٹک کا صوبائی کابینہ کے اجلاس سے خطاب

ہفتہ 21 مئی 2016 09:21

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔21 مئی۔2016ء)وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے صوبے میں رواں ترقیاتی سرگرمیوں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سالانہ ترقیاتی پروگرام کیلئے 80%فنڈز جاری کئے ہیں جبکہ جاری شدہ فنڈز اسی شرح سے استعمال بھی کئے گئے ہیں۔ وہ سول سیکرٹریٹ کے کیبنٹ روم میں صوبائی کابینہ کے اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ اجلاس میں صوبائی وزراء نے چیف سیکرٹری اور انتظامی سیکریٹریوں نے شرکت کی۔

اجلاس میں کابینہ نے طب اسلامی اور ہومیوپیتھک پراجیکٹ کے 78 منسٹریل ملازمین کی ملازمتوں کی بحالی کے بل کی منظوری کے علاوہ میڈیکل فیکلٹی کے تنظیم نو کے بل کی بھی منظوری دی۔ اجلاس میں ارندو، دیر، کوہستان اور تور غر میں موجود غیر قانونی طور پر کاٹی گئی عمارتی لکڑی پر جرمانے کی رقم گیارہ سو روپے فی مکعب فٹ مقرر کی گئی۔

(جاری ہے)

اس اقدام کا مقصد اس لکڑی کو فروخت کرکے ضائع ہونے سے بچانا ہے۔

صوبے میں لکڑی کی غیر قانونی کٹائی پر جرمانے کی عمومی شرح بدستور برقرار رہے گی۔ اسی طرح اجلاس میں بینک آف خیبر سے متعلق رپورٹ بھی پیش کی گئی۔ اس کے علاوہ وزیراعلیٰ نے ملاکنڈ ڈویژن میں ریت اور بجری پر ٹیکس کی وصولی فوری طور معطل کرتے ہوئے اس سلسلے میں کمیٹی تشکیل دینے کا حکم دیا۔وزیراعلیٰ نے کمیٹی کی رپورٹ آنے تک ملاکنڈ ڈویژن میں ریت اور بجری پر ٹیکس کی وصولی پر پابندی عائد کی۔ وزیراعلیٰ نے صوبائی وزیر معدنیات انیسہ زیب کی سرگردگی میں کابینہ کی کمیٹی بنا کر اس کو ملاکنڈ ڈویژن میں ریت اور بجری پر ٹیکس کے معاملے کے قابل عمل حل پیش کرنے کی ہدایت کی۔

متعلقہ عنوان :