رانا ثناء اللہ نے بھی اپوزیشن کو اپنے سات سوال پیش کر دئیے

خورشید شاہ سرے محل کی کہانی اپنی زبانی سنائیں،عمران خان بتائیں وہ اور ان کے ساتھی کروڑ پتی کیسے بنے؟ قوم قرضے معاف کرانے اور میٹر ریڈر سے کئی ایکٹر اراضی کے مالک بننے والوں کی کہانی بھی سننا چاہتی ہے ،صوبائی وزیر قانون کی پنجاب اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو

جمعرات 19 مئی 2016 09:51

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔19 مئی۔2016ء) وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے بھی اپوزیشن کو اپنے سات سوال پیش کر دئیے ،انکا کہنا ہے کہ خورشید شاہ سرے محل کی کہانی اپنی زبانی سنائیں۔ عمران خان بتائیں کہ وہ اور ان کے ساتھی کروڑ پتی کیسے بنے؟۔ قوم قرضے معاف کرانے اور میٹر ریڈر سے کئی ایکٹر اراضی کے مالک بننے والوں کی کہانی بھی سننا چاہتی ہیپنجاب اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے خورشید شاہ، عمران خان سے تین، تین جبکہ اعتزاز احسن سے ایک سوال کا جواب مانگ لیا۔

خورشید شاہ سے پوچھا کہ سرے محل، سوئٹزرلینڈ کے اکاؤنٹس کی تفصیلات اور میٹر ریڈر سے کئی ایکڑ اراضی کا مالک بننے کا نسخہ کیمیا ہمیں بھی بتا دیں۔رانا ثناء اللہ نے کہا کہ عمران خان بتائیں جہانگیر ترین نے قرضے معاف کروائے یا نہیں۔

(جاری ہے)

علیم خان نے انتیس لاکھ میں پچاس کروڑ کی پراپرٹی کیسے خریدی؟ آف شور کمپنی پر جھوٹ کیوں بولا؟۔ وزیر قانون پنجاب نے اعتزاز احسن سے جواب مانگا کہ انہوں نے ایل پی جی کوٹے اور ہاؤسنگ اسکیم والوں سے کتنی فیس وصول کی۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے سات سوالوں پر اپنا موقف دیا اب اپوزیشن سوالوں کا جواب دے۔۔ اب وزیراعظم نے اپنے سیاسی اور فیملی کے کاروبار سے متلعق جو موقف دیا ہے اسکا فیصلہ عوام کریں گے۔رانا ثناء اللہ نے اپوزیشن کے سامنے اپنے سات سوالات بھی رکھ دیئے۔ ان کا کہنا تھا کہ قوم خورشید شاہ کی زبانی سرے محل کی کہانی سننا چاہتی ہے، وہ سوئیز لینڈ کے اکاونٹس اور میٹر ریڈر سے کئی ایکڑ اراضی کے مالک کیسے بنے عوام کو بتائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان ادھر ادھر کی ہانکیں مارنے کے بجائے یہ بتائیں کہ دائیں کھڑے جہانگیر ترین نے قرضے معاف کروائیں ہیں کہ نہیں۔ عمران خان بتائیں کہ انہوں نے انیس سو تراسی میں آف شور کمپنی بنائی تو قوم کو کیوں نہیں بتایا۔ علیم خان سے نوجوانوں کو وہ نسخہ کیمیہ پوچھ کر بتائیں کہ انتیس لاکھ میں پچاس لاکھ کی پراپرٹی کیسے خریدی جاتی ہے۔رانا ثناء اللہ نے اعتزاز احسن سے سوال کیا کہ وہ ایل پی جی کوٹہ اور ملک ریاض سے فیس کی مد میں کتنی رقم وصول کر چکے ہیں یہ بھی قوم کے سامنے آنا چاہیئے۔