ڈیرہ اللہ یار ، ایس ایس پی جعفرآبادجہانزیب خان کاکڑ نے خود کوگولی مار کر زندگی کا خاتمہ کردیا

منگل 17 مئی 2016 09:50

ڈیرہ اللہ یا ر ( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔17 مئی۔2016ء )ڈیرہ اللہ یار میں ایس ایس پی جعفرآبادجہانزیب خان کاکڑ نے اپنے دفتر میں خود کوگولی مار کر اپنی زندگی کا خاتمہ کر دیا ، ایس ایس پی نے اپنی ذاتی نائن ایم ایم پسٹل سے فائرنگ دفتر میں قا ئم گیسٹ رو م کی، پوسٹ مارٹم کے بعد لعش کوئٹہ رورانہ کردی گئی ۔ پولیس ذرا ئع کے مطا بق فرض سناس ،ایماندار ایس ایس پی جعفرآباد پولیس جہانز یب خان کا کڑ نے پیر کے روز تقریبا دس بجے معمول کے مطابق سر کاری امور سرانجام دینے کے لئے اپنے دفتر پہنچے جہاں پر وہ اپنے دفتر میں قائم گیسٹ روم میں بیٹھ کر تقریبا دس بجکر45منٹ پر خود کو اپنی ذاتی نائن ایم ایم پسٹل سے فائرنگ کرکے اپنی زندگی کا خاتمہ کردیا ، فائر کی آواز سن کر ڈیوٹی پر معمورپولیس اہلکارو ں اور ایس ایس پی کی بیوی دفتر کے کمر ے میں داخل ہو ئی تو ایس ایس پی جہانزیب خان کاکڑ کے ہاتھ میں پسٹل تھا اور وہ خود سے لت پت اپنی زندگی کا خاتمہ کر چکا تھا ۔

(جاری ہے)

واقع کی اطلاع ملنے پر ڈی آئی جی نصیرآباد /جعفرآباد شرجیل خان کھرل سمیت دیگر پولیس اور علیٰ حکام پر پہنچ نائن ایم ایم پسٹل اور دو موبائل فونز قبضے میں لیکر تفتیش شروع کردی ہے ۔ پولیس نے پوسٹ مارٹم کے مطابق ایس ایس پی نے بائے طرف سے اپنی کن پٹی پر ایک ہی گولی فائر کی ہے جوسر سے کراس کرگئی ہے ، مرحوم کو نماز جنازہ ڈی پی او آفس میں ادا کی گئی جس میں ڈی آئی جی شرجیل کھرل ،ڈپٹی کمشنر جاوید انور ، ڈپٹی کمشنر نصیر خان ناصر ،ڈپٹی کمشنر زین العابدین ،ڈی ایس پی غلام حسین زہری سمیت پولیس آفیسران کے علاوہ علیٰ حکام نے شر کت کی ۔

مرحوم کی میت انکے لواحقین حوالے کردی گئی جو ایمبولینس کے ذرئعے کوئٹہ روانہ کردی گئی ۔ ڈی آئی جی نصیرآباد شر جیل کھرل نے میڈیا کو بتایا کہ ایس ایس پی جہانزیب خان کاکڑ ایک ایماندار آفیسر تھے ، انہوں نے خود کشی کی ہے جس کی وجہ گھریلوں پریشانی کے ساتھ ساتھ کچھ ہوسکتاہے ، جس کے بارے میں تفتیش کی جارہی ہے ۔ پولیس ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ جب ایس ایس پی جہانز یب خان کاکڑ صبح دفتر آنے کے بعد تقریبا چالیس منٹ تک گیسٹ روم میں بیٹھے رہے جو خاصے پریشان حال دیکھائی دے رہے تھے جنہوں نے تقریباپانی کے پانچ گلاس پئے ،پولیس ذرائع بتاتے ہیں ایس ایس پی مسلسل اپنے موبائل فون پر بھی بات کررہے تھے ۔

صبح وقت جب علاقے کے قبائل عمائدین نے ملاقات کی درخواست کی تھی انہیں کچھ وقت انتظار کرنے کا کہا گیا تھا۔ مرحوم ایس ایس پی نے والد ،بھائی ، بیوہ اور ایک بیٹی سوگواران میں چھوڑا ہے۔