آف شور پر شور مچانے والوں کی اپنی کمپنیاں نکل آئی ہیں، پرویز رشید

وزیراعظم محمد نوازشریف اپوزیشن کے تمام سوالوں کے جواب قومی اسمبلی میں دیں گے، اپوزیشن مذاکرات کیلئے بیٹھنے کی بات کرتی ہے تو وہ اسے ویلکم کہیں گے وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات سینیٹر پرویز رشیدکی نیوزچینل کی پہلی سالگرہ کے موقع پر گفتگو

پیر 16 مئی 2016 10:38

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔16 مئی۔2016ء) وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ آف شور پر شور مچانے والوں کی اپنی کمپنیاں نکل آئی ہیں، وزیراعظم محمد نوازشریف اپوزیشن کے تمام سوالوں کے جواب قومی اسمبلی میں دیں گے، اپوزیشن مذاکرات کیلئے بیٹھنے کی بات کرتی ہے تو وہ اسے ویلکم کہیں گے  اپوزیشن وزیراعظم کی تقریر کا انتظار کریں‘ وزیراعظم کھلی کتاب کی مانند ہیں، جب سے سیاست میں آئے صاف اور شفاف رہے، فوج سمیت دیگر ادارے ایک پیج پر ہیں۔

وہ اتوار کو یہاں ایک نیوز چینل کی پہلی سالگرہ کے موقع منعقدہ تقریب کے موقع پر گفتگو کررہے تھے۔ وفاقی وزیر نے اس موقع پرکیک کاٹا اور چینل کی کامیابی کا ایک سال مکمل ہونے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ نیوز چینل نے مختصر عرصہ میں محنت اور لگن سے اپنا مقام بنالیا ہے اوراس نے عوام تک حقائق پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ اب بات اسمبلی کے فلور پر ہوگی اور وزیراعظم محمد نوازشریف اپوزیشن اور دیگر افراد کی جانب سے پوچھے گئے تمام سوالوں کے جواب قومی اسمبلی میں دیں گے۔

افتخار چودھری کے کرپشن کے حوالے سے بیانات پر پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ عوام جانتے ہیں کہ عدلیہ کی بحالی کیلئے ہم نے کتنی جدوجہد کی اورلانگ مارچ افتخار چودھری کیلئے نہیں بلکہ عدلیہ کیلئے تھا۔ افتخار چودھری کا سیاست سے کیا تعلق  ان کی سیاسی جماعت کا کوئی نام تک نہیں جانتا اور نہ ہی وہ کسی کی نمائندگی کرتے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی ذات کھلی کتاب کی مانند ہے اور جب سے سیاست میں آئے صاف اور شفاف ہیں اور وہ باقائدگی سے گوشوارے جمع کرواتے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آف شور پر شور مچانے والوں کی اپنی کمپنیاں نکل آئی ہیں اور یہ طوفان چند لوگوں کا ہے ، 2018ء میں عوام مسلم لیگ (ن) کو ووٹ دیکر مزید مستحکم کریں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر اپوزیشن مذاکرات کیلئے بیٹھنے کی بات کرتی ہے تو وہ اسے ویلکم کہیں گے