ننکانہ صاحب: تجاوزات کیخلاف گرینڈ آپریشن،تصدیق الفاروق کی گاڑی پر دھاوا،شیشے توڑ دیئے

مشتعل مظاہرین کا وقف املاک کے دفتر پربھی دھاوا،آگ لگاد ی،ریکارڈ خاکستر پولیس کی مظاہرین کے ساتھ جھڑپیں، دونوں اطراف سے فائرنگ کا تبادلہ،،2 ملازمین سمیت16 اہلکار پولیس زخمی ،2 کی حالت تشویشناک، ہسپتال منتقل وزیراعلیٰ شہباز شریف نے واقعہ کا نوٹس لے لیا،رپورٹ طلب کرلی میں نے قبضہ مافیا کے قبضے سے زمینیں واگزار کروانے اور قانون کی رٹ قائم کرنے کا مسمم ارادہ کررکھاہے صدیق الفاورق

اتوار 15 مئی 2016 10:26

شیخوپورہ،ننکانہ صاحب (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔15 مئی۔2016ء)ننکانہ کے علاقہ نائن اولڈ سٹریٹ روڈ پر کروڑوں روپے کی قیمتی اراضی کو بازیاب کرانے کیلئے متروکہ وقف املاک کے سرکاری ملازمین ، پولیس اور قابضین کے درمیان اندھا دھند فائرنگ کا آزادانہ استعمال ، قابضین کی فائرنگ سے دو سرکاری ملازم شدید زخمی جبکہ 14 پولیس اہلکار زخمی ہوگئے، زخمی ہونے والے محمد بابر اور محمد صادق کو مخدوش حالت میں ڈی ایچ کیو شیخوپورہ ہسپتال لایا گیا جبکہ قابضین نے دو سرکاری گاڑیاں بھی نذر آتش کردیں فائرنگ سے علاقے میں خوف وہراس اور ہر طرف ٹریفک بھی بلاک ہوگئی ضلع بھر کی پولیس نے قابضین کو چاروں طرف سے گھیر لیا۔

تفصیلات کے مطابق ننکانہ صاحب بائی پاس کے قریب علاقہ نائن اولڈ سٹریٹ روڈ پر محکمہ اوقاف کے تجاوزات کے خلاف آپریشن کے دوران مشتعل افراد نے محکمہ اوقات کے دفتر کو آگ لگا دی ۔

(جاری ہے)

چیئرمین متروکہ وقف املاک صدیق الفاروق کی گاڑی پر پتھراؤ بھی کیا گیا جس سے گاڑی کے شیشے ٹوٹ گئے ، آگ کے باعث دفتر کا ریکارڈ اور فرنیچر جل گیا۔ پولیس اور قابضین کے درمیان فائرنگ سے دو سرکاری ملازم سمیت چودہ پولیس اہلکار شدید زخمی ہو گئے، ہنگامہ آرائی میں دو گاڑیاں بھی نذر آتش کر دی گئیں علاقے میں کشیدگی کے باعث ٹریفک کا نظام بھی بری طرح متاثر ہو گیا۔

مشتعل مظاہرین نے قابضین نے محکمہ اوقات کے دفتر کو آگ لگا دی اور دو گاڑیاں بھی نذر آتش کر دیں مشتعل مظاہرین نے چیئرمین متروکہ وقف املاک صدیق الفاروق کی گاڑی پر پتھراؤ کیا ۔ پولیس اور قابضین کے درمیان فائرنگ کے تبادلے کے دوران 2 سرکاری ملازمین شدید زخمی بھی ہوگئے جن کو فوری طور پر ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے فائرنگ کے باعث علاقے میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا ۔

متاثرین نے بتایا کہ جب ہم نے تعمیرات بنائی تھی تو اسوقت ہمیں کسی نے نہیں روکا اور اب ہم نے لاکھوں روپے لگا کر اپنی تمام جمع پونجی خرچ کر کے تعمیرات کی ہیں۔چیئرمین متروکہ وقف املاک صدیق الفاروق نے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ مسلم لیگ(ن) کے ممبر صوبائی اسمبلی ذوالقرنین حیدر قبضہ گروپ کی سرپرستی کر رہے ہیں اور وہ مجھے جان سے مارنا چاہتے ہیں ، ایم پی اے ذوالقرنین ڈوگر اوریہااں کے کونسلر چوہدری ریا ض قبضہ گروپ ہے قبضہ گروپ کوایم پی اے ذوالقرنین لیڈ کر رہا ہے اور چوہدری ریا ض ا س کے دست راست ہیں ان گرپوں نے 4 کروڑ روپے مالیت کی اراضی پر قبضہ جمایا ہو ا ہے 45کنال کے قابضین کو قانونی طور پر نوٹس بھجوا دےئے ہیں چوہدری ریاض اور ایم پی اے ن لیگ کے لبادے میں یہ کا م کر رہے اور یہی لوگ دفتر پر حملے کے ذمہ دار ہیں ان کے خلاف کار سرکار میں مداخلت کے مقدما ت درج کےئے جائیں گے یہ زمین ٹرسٹ کی ہے یہ زمین ان لوگوں سے واپس لی جائے گی آئی جی پنجاب اور وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف سے اس معاملے پر تفصیلی بات کر وں گا اور ان قبضہ گروپ کے کالے کرتوت بتاؤ ں گا ۔

دوسری جانب وزیراعلیٰ شہباز شریف نے واقعہ کا سخت نوٹس لے لیا ہے اور آئی جی پنجاب سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی ہے ۔ ادھرمتروکہ وقف املاک بورڈ کے چیئرمین محمد صدیق الفاورق نے کہا کہ حکومت پنجاب کی مدد سے ننکانہ صاحب میں قبضہ مافیا کی گردن توڑ کرقانون کی رٹ قائم کروں یا آنکھیں بند کر کے 19ہزار ایکڑ زمین ہڑپ کرنے کی اجازت دے دوں۔میرے سامنے اسوقت یہی دو راستے ہیں ۔

اور میں نے قبضہ مافیا کے قبضے سے زمینیں واگزار کروانے اور قانون کی رٹ قائم کرنے کا مسمم ارادہ کیا ہوا ہے ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ مقامی ایم پی اے ذوالقرنین ڈوگر قبضہ مافیا کا سرپرست ہے اور اس حملہ کی منصوبہ بندی بھی چوہدری ریاض احمد صد ر ٹریڈرز یونین سے مل کر کی۔انہوں نے کہا کہ ننکانہ صاحب میں قبضہ مافیا کے15 سے20 سرکردہ ارکان ہیں جو دہشت گردی کرنے سے بھی باز نہیں آتے ۔

اگر انکے اگر ا ن کے خلاف قانون کے مطابق کاروائی کی جائے تو ننکانہ صاحب میں قانون کی عملداری ہمیشہ کے لیے قائم ہو جائے گی ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ننکانہ صاحب سے ہی انہوں نے صوبہ پنجاب کے ہوم سیکرٹری میجر (ر)اعظم سلیمان خان اور آئی پنجاب پولیس مشتاق احمد سکھیرا کو ٹیلی فون پر اسکی اطلاع کر دی تھی ۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ جن ناجائز قابضین سے زمین واگزار کروانی تھی انہیں قانون کے مطابق نوٹس دیے گئے تھے ۔

وہ آج صبح ننکانہ صاحب میں پولیس اور انتظامیہ کی مدد سے 45کنال زمین ناجائزقابضین سے واگزار کروانے کے لیے آپریشن کروا رہے تھے ۔ڈی پی او نے اس آپریشن کے لیے ڈی ایس پی کی قیادت میں تین انسپکٹروں سمیت ایک سو پولیس اہلکار اور 10لیڈی کانسٹیلز کی نفری مہیا کی تھی جبکہ متروکہ وقف املاک بورڈ کے مقامی ایڈمنسٹریٹر وہاب گل اور ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر محمد اسحاق کی قیادت میں غیر مسلح 100سیکورٹی گارڈ اور15لیڈی گارڈز بھی موقع پر موجود تھیں ۔

کرمانوالہ چوک میں جونہی ناجائز قابض محمد اکبر ارائیں کی چار دیواری کو گرانا شروع کیا تو قریب کے گاؤ ں کوٹ سنت رام سے منصوبے کے مطابق جمع 200 کے قریب آتشیں اسلحہ،لاٹھیوں اور اینٹوں اور پتھروں سے مسلح مرد وں اورعورتوں نے اچانک ہلہ بول دیا ۔ انہوں نے چیئرمین صدیق الفاورق کی گاڑی کو نضصان پہنچایا جسکے نتیجے میں انکے سیکورٹی سپروائزرمحمدثاقب اور سیکورٹی گارڈ محمد بابرگولیاں لگنے سے شدید زخمی ہو گئے ، ایڈمنسٹریٹر ننکانہ زون وہاب گل اورپروٹو کول اسسٹنٹ گلریز چوہدری بھی مظاہرین کے پتھرائی سے زحمی ہوئے تاہم صدیق الفاورق اس حملہ میں محفوظ رہے ۔

اسکے علاوہ2انسپکٹروں اور متعدد پورلیس اہلکاربھی زخمی ہوئے اور پولیس موقع سے بھاگ اٹھی بعد میں ان بلوائیوں نے شہر میں متروکہ وقف املاک بورڈ کے دفتر کو آتش گیر مادہ سے نذر آتش کر دیا اور شہر کی دکانیں زبردستی بند کروائیں۔