پاکستان نیوی انجینئرنگ کالج اور نسٹ طلبہ و طالبات کا شاندار کارنامہ

پاکستان کی پہلی الیکٹرک فارمولا ون کار تیار کرلی ، فارمولا ایس اے ای لنکن 2016 کیلئے منتخب کر لیا گیا یہ گاڑی مقابلے میں نہ صرف پاکستان بلکہ پورے ایشیا کی نمائندگی کرے گی کیونکہ پاکستانی ٹیم اس خطے سے شرکت کرنے والی واحد ٹیم ہو گی

ہفتہ 14 مئی 2016 09:39

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔14 مئی۔2016ء) پاکستان نیوی انجینئرنگ کالج (پی این ای سی) اور نسٹ کے طلبا کی جانب سے بنائی گئی پاکستان کی پہلی الیکٹرک فارمولا ون کار کو فارمولا ایس اے ای لنکن 2016 کیلئے منتخب کر لیا گیا۔اس گاڑی کی نقاب کشائی گزشتہ روز ایک مقامی ہوٹل میں کی گئی جہاں نسٹ کے جدت اور کمرشالائزیشن کے ڈائریکٹر سلمان ابصار نے کہا ہے کہ ایک ایسے ملک میں جہاں فارمولا ون ریسنگ کا کوئی ڈھانچہ نہیں اور خصوصاً الیکٹرک گاڑیاں، سہولتیں اور درکار تجربہ بھی موجود نہیں، تو وہاں پاکستان کی پہلی فارمولا الیکٹرک ریسنگ گاڑی بنانے کا سفران کے لیے آسان نہیں تھا۔

انہوں نے کہا کہ ان کی ٹیم کی انتھک محنت اور فراست کے باوجود اسپانسرز کی مدد کے بغیر یہ ممکن نہیں تھا۔

(جاری ہے)

انہوں نے اس پراجیکٹ کو فنڈ کرنے پر بینک الفلاح کے 'رائزنگ ٹیلنٹ پروگرام' کا شکریہ ادا کیا۔نسٹ کی فارمولا الیکٹرک ریسنگ کی ٹیم کے کپتان عبدالعلیم نے کہا کہ ہماری ٹیم 19 ارکان پر مشتمل ہے اور ہمیں اس کار کو بنانے میں 16 ماہ لگے جس میں سے ابتدائی پانچ ماہ کے دوران ہم نے تحقیق کی جبکہ بقیہ گیارہ ماہ میں اسے تیار کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں اس کار کو بنانے میں کئی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا لیکن ہم پرعزم تھے۔ اور آج ہم فخریہ انداز میں اپنی تخلیق کے ساتھ آپ کے سامنے کھڑے ہیں۔کار کے ابتدائی ڈرائیور اور مکینیکل ڈائریکٹر احسن لاکھانی نے کہا کہ لیب میں متعدد ٹیسٹ کے باوجود وہ پہلی مرتبہ اس کار کی ڈرائیونگ کرتے ہوئے بہت گھبراہٹ کا شکار تھے۔ 'پہلی مرتبہ جب میں اس کار کی ڈرائیونگ کے لیے جا رہا تھا تو ہر چیز بہتر نظر آ رہی تھی اور وہ میرے لیے بہت بڑا لمحہ ہے'۔

مکینیکل انجینئرنگ کے آخری سال کے طالبعلم احسن لاکھانی کے مطابق: 'آپ نے فارمولا ون، تھری، فور اور فائیو گاڑیاں دیکھی ہوں گی لیکن طالبعلموں کیلئے بھی ایک ریس ہوتی ہے۔ یہ گاڑی خصوصی طور پر اسی ایونٹ کیلئے ڈیزائن اور تیار کی گئی ہے۔ یہ صرف اسی لیے منعقد کرایا جاتا ہے کہ طالبعلم فارمولا ون گاڑیوں کی صنعت کی اندرونی معمولی کا معلومات کے بارے میں جان سکیں'۔

الیکٹریکل انجینئرنگ کے تیسرے سال کی دو طالبعلموں ثناء فاطمہ اور عائشہ نصیر نے کہا کہ انہوں نے اس ٹیم میں گاڑی کی وائرنگ اور سرکٹ پر کام کیا۔عائشہ نصیر نے بتایا کہ اس کام کیلئے وقت درکار تھا اور اسی وجہ سے ہم کلاسز کے بعد بھی رکتے تھے لیکن آج ہم خوش ہیں کہ ہماری کوششیں بالآخر رنگ لے آئیں۔275 کلو گرام وزن کی حامل یہ گاڑی لیتھیم آئن پولیمر بیٹری پر چلے گی جو 110 کلو میٹر فی گھنٹی رفتار کی حامل اور 4.8 سیکنڈ میں صفر سے 75 کلومیٹر فی گھنٹہ تک کی رفتار حاصل کر سکتی ہے جبکہ اس کے ساتھ ساتھ اس کی تیاری میں بہترین سسپنشن، اسٹیئرنگ اور بریک کا استعمال کیا گیا ہے۔

فارمولا ایس اے ای لنکن 2016 طابعلموں کیلئے امریکا کا صف اول کا مقابلہ تصور کیا جاتا ہے جس کا انعقاد جون میں نیبراسکا میں ہو گا اور اس میں چھ ملکوں سے 30 ٹیمیں شرکت کریں گی۔یہ گاڑی مقابلے میں نہ صرف پاکستان بلکہ پورے ایشیا کی نمائندگی کرے گی کیونکہ پاکستانی ٹیم اس خطے سے شرکت کرنے والی واحد ٹیم ہو گی۔

متعلقہ عنوان :