کراچی،ایس آئی یوٹی میں علاج کی غرض سے آئی لڑکی کو مسیحاؤں نے ہوس کا نشانہ بناڈالا

واردات میں چار ڈاکٹر اور انکے دو ساتھی ملوث ، طبی معائنے میں زیادتی کی تصدیق پر پولیس نے ایف آئی آر درج کر کے تفتیش شروع کر دی

ہفتہ 14 مئی 2016 09:39

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔14 مئی۔2016ء)کراچی کے ایس آئی یوٹی اسپتال میں علاج کی غرض سے آنے والی لڑکی کو مسیحاؤں نے اپنی ہوس کا نشانہ بناڈالا،واردات میں چار ڈاکٹر اور انکے دو ساتھی ملوث ہیں، طبی معائنے میں ذیادتی کی تصدیق پر پولیس نے ایف آئی آر درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔حیدر آباد قاسم آباد کی رہنے والی 24سالہ لڑکی گردے کے مرض میں مبتلا اور سندھ انسٹیٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانس پلانٹ میں اسکا علاج چل رہا تھا،، متاثرہ لڑکی کی بہن کا کہنا ہے کہ ہم ڈائیلیسیز کیلئے اسپتال آئے تھے، جہاں ڈاکٹروں اور انکے ساتھیوں نے میری بہن کو زیادتی کا نشانہ بنایا ۔

وہ گزشتہ روز ڈائیلیسیز کرانے اسپتال پہنچی تو اسے رات دیر سے بلوایا گیا۔متاثرہ لڑکی کی بہن کا کہنا ہے کہ رات گئے جب ہم اسپتال دوبارہ پہنچے تو ڈاکٹر اسے میڈیکل ٹیسٹ کروانے کے بہانے اپنے ساتھ لے گئے ۔

(جاری ہے)

طبی معائنے میں اس بات کی تصدیق ہو گئی ہے کہ لڑکی کو ذیادتی کا نشانہ بنایا گیا ہے جسکی بنا پر پولیس نے واردات کی ایف آئی آر درج کر کے باقائدہ تفتیش شروع کر دی ہے۔

اس اسپتال کا اصول ہے کہ مریض کے ساتھ کسی کو رکنے کی اجازت نہیں ہوتی ہے، متاثرہ لڑکی کی بڑی بہن کا کہنا ہے کہ لوگ اپنے مریضوں کو اسپتال کے اعتماد کی بنا پر تنہا چھوڑتے ہیں لیکن مسیحاؤں کے ظلم سے اعتماد کو ٹھیس پہنچی ہے ،، انہوں نے مطالبہ کیا کہ واردات میں ملوث ملزمان کو قرار واقعی سزا دی جائے تاکہ آئندہ کوئی ایسی حرکت نہ کر سکے ۔ اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اسپتال میں زیادتی کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا ،مریضہ حیدرآباد کی رہائشی ہے اور ڈائیلیسیز کے لیے اسپتال میں زیر علاج تھی۔

متعلقہ عنوان :