وفاقی بجٹ2016/17 میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10سے 20فیصد اضافے کا فیصلہ

آئی ایم ایف کی ہدایت پر 00 3ارب کے نئے ٹیکس عائد کئے جائینگے لگ بھگ 44کھرب روپے کے حجم کا وفاقی بجٹ 2016/17 وزیر خزانہ اسحاق 3جون کو پیش کریں گے آئندہ مالی سال کیلئے ٹیکس وصولیوں کا ہدف3600ارب روپے مقرر کرنے کی بھی تجویز

ہفتہ 14 مئی 2016 10:10

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔14 مئی۔2016ء)وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال2016\17کے بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10سے 20فیصد اضافے کا فیصلہ کر لیا ہے ، آئی ایم ایف کی ہدایت پر 00 3ارب روپے کے نئے ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، 44کھرب روپے کے لگ بھگ حجم کا وفاقی بجٹ 2016/17 وزیر خزانہ اسحاق 3جون کو پیش کریں گے ،دفاعی بجٹ 900ارب روپے جبکہ ترقیاتی بجٹ کا حجم850آرب روپے تک رکھے جانے کی تجویز پیش کی گئی ہے ،آئندہ مالی سال کیلئے ٹیکس وصولیوں کا ہدف3600آرب روپے مقرر کرنے کی تجویز بھی دی گئی ہے ۔

(جاری ہے)

وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق اگلے مالی سال کیلئے وفاقی بجٹ کی تیاری مکمل کی جا چکی ہے بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہیں اور پنشن میں 10سے 20فیصد اضافے کی تجویز دی گئی ہے جس پر تقریبا ً50ارب روپے اضافی اخراجات ہونگے ذرائع کے مطابق بجٹ میں دفاعی شعبے کیلئے 900ارب روپے کے لگ بھگ رکھے جانے کا امکان ہے جبکہ رواں مالی سال کیلئے 770ارب روپے رکھے گئے ہیں بجٹ میں ترقیاتی اخراجات کے لئے آئندہ مالی سال کے لئے 850ارب روپے کے لگ بھگ رکھے جانے کی تجویز ہے جبکہ رواں مالی سال میں ترقیاتی اخرجات کیلئے 700ارب روپے رکھے گئے تھے ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال2016/17 کیلئے ٹیکس وصولیوں کا ہدف3600ارب روپے رکھا گیا ہے رواں مالی سال ٹیکس وصولیوں کا ہدف3104ارب روپے رکھا گیا ہے جس میں 10ماہ کے دوران 23ارب روپے کے قریب ٹیکس وصولیاں کی گئی ہیں ذرائع کے مطابق حکومت نے آئی ایم ایف کی ہدایت پر مذید 300ارب روپے کے ٹیکس عائد کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے ذرائع کے مطابق تاجر برادری کے لئے شروع کئے جانے والے ٹیکس ایمنسٹی سکیم کی ناکامی کے بعد حکومت نے بڑے بڑے تاجروں کے خلاف گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے ایف بی آرکے انٹیلی جنس ونگ کی ہدایات کی روشنی میں ٹیکس نادہندگان کو نوٹسز بھی جاری کئے جا رہے ہیں ذرائع کے مطابق حکومت نے اعلی سرکاری عہدیداران جن میں جرنیل ججز بیرون ممالک میں تعینات سفیر اور بیوروکریٹس شامل ہیں کو رعایتی استشنیٰ برقرار رکھنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے جبکہ 110ارب روپے کے ایس آر اوز کو ختم کرنے کا اعلان بھی کیا جائے گا ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال2016/17کے بجٹ میں اقتصادی ترقی کا ہدف جی ڈی پی کا 6فیصد تک رکھے جانے کی تجویز ہے جبکہ حالیہ مالی سال کیلئے جی ڈی پی کی شرح 5.5فیصد تھی تاہم ابھی تک حکومت جی ڈی پی کے 4.3فیصد تک پہنچی ہے ذرائع کے مطابق حکومت نے نئے سرمایہ کاروں کیلئے بجٹ میں خصوصی مراعات دینے کا بھی فیصلہ کیا ہے جن میں آٹو موبائل سیکٹر زرعی مشنری کی دآمداور فارما سیوٹیکل مصنوعات پر خصوصی رعایت دیے جانے کا امکان ہے ائندہ مالی سال کے بجٹ میں برآمدات کو بڑھانے کیلئے بھی اقدامات کیے جا رہے ہیں اور اس مقصد کے حصول کیلئے 600ارب روپے سے ایکسپورٹ ڈیویلپمنٹ فنڈ میں رکھے گئے ہیں جس کے تحت دنیا کے مختلف ممالک میں پاکستانی مصنوعات کی پروموشن کیلئے مختلف روڈ شوز منعقد کئے جائیں گے ۔

متعلقہ عنوان :