برازیل کی صدر کیخلاف مواخذے کی تحریک منظور،معطل کردیاگیا

جمعہ 13 مئی 2016 09:39

رازیلیا(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔13 مئی۔2016ء)برازیل کے ایوان بالا میں صدر جیلما روسیف کے مواخذے اور ان کو معطل کرنے کے حق میں ووٹ دیا ہے جس کے بعد انھیں مواخذے کی کارروائی کا سامنا کرنا ہو گا۔صدر جیلما روسیف نے گذشتہ روز سپریم کورٹ سے درخواست کی تھی کہ وہ ان کے خلاف مواخذے کی تحریک کو روک دے لیکن اس درخواست کو مسترد کر دیا گیا تھا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق صدر جیلما روسیف پر بڑھتے ہوئے خسارے کو چھپانے کے لیے سرکاری اکاوٴنٹس میں ردو بدل کرنے کے الزامات ہیں جن سے وہ انکار کرتی ہیں۔

سینیٹ کے 20 گھنٹے سے زیادہ جاری رہنے والے اجلاس میں صدر جیلما کو معطل کرنے کے حق میں 55 ووٹ جبکہ مخالفت میں 22 ووٹ پڑے۔سینیٹ میں اکثریت نے صدر جیلما کی خلاف مقدمے چلانے کے حق میں ووٹ دیا۔

(جاری ہے)

ملک کے نائب صدر مائیکل ٹیمر نے صدر کا عہدہ سنبھال لیا ہے جبکہ جیلما کے خلاف مقدمہ چلایا جائے گا۔جیلما کے خلاف کارروائی180 روز تک جاری رہ سکتی ہے اس کا مطلب ہے کہ ریو میں پانچ اگست سے شروع ہونے والے اولمپکس مقابلوں کے دوران بھی وہ معطل ہی ہوں گی۔

سینیٹ کے پوری رات جاری رہنے والے اجلاس کے بعد اٹارنی جنرل ایڈوارڈو کاردازو نے کہا ہے کہ مواخذے کی درخواست کی قانونی حیثیت نہیں ہے اور حزب اختلاف جمہوری طریقے سے منتخب صدر کو ہٹانا چاہتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ سینیٹرز ایک’ بے قصور عورت‘ کی مذمت کر رہے ہیں اور مداخذہ ’تاریخی ناانصافی‘ ہے۔حال ہی میں ایک انٹرویو میں صدر روسیف نے اس بات کو تسلیم کیا تھا کہ مواخذے کے مقدمے کی صورت میں انھیں معطل کر دیا جائے گا لیکن انھوں نے یہ بھی کہا کہ وہ اپنا نام صاف کروانے کے لیے لڑیں گی اور یہ بھی کہ ان کی پوری کوشش ہو گی کہ وہ اپنی صدارت کے آخری دو سال مکمل کر سکیں۔