آئندہ بجٹ میں اقتصادی راہداری منصوبہ کے تحت توانائی کے 16 منصوبوں کیلئے اربوں روپے مختص کرنے کا فیصلہ

ان منصوبوں کی 2018 تک تکمیل کیلئے پی ایس ڈی پی 2016-17 کے ذریعے فنڈز جاری کئے جائیں گے ،بجلی کا شارٹ فال ختم کرنے میں مدد ملے گی

جمعرات 12 مئی 2016 09:23

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔12 مئی۔2016ء) آئندہ مالی سال کے بجٹ میں چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ کے تحت بنائے جانے والے توانائی کے 16 منصوبوں کے لئے اربوں روپے مختص کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ترجیحی بنیادوں پر بنائے جانے والے توانائی منصوبوں کو 2018 تک مکمل کرنے کے لئے پی ایس ڈی پی 2016-17 کے ذریعے فنڈز جاری کئے جائیں گے 16 توانائی منصوبوں کی تکمیل کے بعد نیشنل گرڈ اسٹیشن میں 10400 میگاواٹ شامل کیا جائے گا جس سے بجلی کا شارٹ فال ختم کرنے میں مدد ملے گی ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق چین پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت پورٹ قاسم کراچی پرکوئی فائرز پاور پلانٹ کے دو منصوبوں پر کام جاری ہے جن میں سے ایک منصوبہ 660 میگاواٹ کا ہے اور ٹوٹل کیسٹی 1320 میگاواٹ بنتی ہے دو سکی کماری ہائیڈرز پاورز اسٹیشن 870 میگاواٹ ، ساہیوال کول پاور پلانت 1320 میگاواٹ ، ہائیڈرو چائنہ دادو پن بجلی 50 میگاواٹ گوادر کول پاور پراجیکٹ 300 میگاواٹ ، یو ای پی جھمپیر ٹھٹھہ 100 میگاواٹ ، سچل ونڈ فارم 50 میگاواٹ ، چائنہ سینک جھمپیر تھٹھہ 50 میگاواٹ ، رحیم یار خان کول پاور منصوبہ 1320 میگاواٹ شنگاہی الیکٹرک چائنہ لمٹیڈ 1320 میگاواٹ ٹیرف ہائیڈرو پاور سٹیشن 720 میگاواٹ حبکو کول پاور یونٹ 660 میگاواٹ منیادی تا لاہور ٹرانسمیشن لائن 660 میگاواٹ جبکہ پورٹ قاسم فیصل آباد ٹرانسمیشن لائن 660 میگاواٹ پر ترجیحی بنیادوں پر کام کیا جائے گا جس سے ملک میں لوڈشیڈنگ ختم کرنے میں مدد ملے گی اور ملک سے بجلی بحران ہمیشہ کے لئے ختم ہو جائے گا اس کے علاوہ پاکستان چائنہ اقتصادی راہداری کے کچھ منصوبوں پر کام تقریباً مکمل ہونے کے قریب ہے جن میں سے کچھ منصوبے 2017 کے آخر تک اور کچھ منصوبے جون 2018 تک مکمل ہو جائیں گے اور ان کی پیدا کردہ بجلی قومی گرڈ اسٹیشن میں شامل کر لی جائے گی ۔

متعلقہ عنوان :