ملتان سے اغوا کرنے کے بعد فیصل آباد اور پھرافغانستان منتقل کیا گیا، علی حیدرگیلانی

افغان فوجیوں نے پشتو میں بات کی جو نہ سمجھ سکا تاہم امریکی فوجیوں کو بتایا کہ سابق وزیراعظم کا بیٹا ہوں،حیدر گیلانی اپنی آزادی کیلئے اللہ تعالیٰ سے دعا کی کہ داڑھی نہیں تراشوں گا اور پانچ وقت کی نماز پڑھوں گا،میڈیا سے گفتگو

جمعرات 12 مئی 2016 09:58

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔12 مئی۔2016ء ) افغانستان سے بازیاب ہونے والے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے صاحبزادے علی حیدر گیلانی کا کہنا ہے کہ انہیں ملتان سے اغوا کرنے کے بعد 2 ماہ تک فیصل آباد میں رکھا گیا جس کے بعد افغانستان منتقل کیا گیا۔ علی حیدر گیلانی نے بازیابی کے بعد پہلی بار میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں القاعدہ کے قبضے میں تھا اور مجھے ملتان سے انتخابی مہم کے دوران اغوا کے بعد دو ماہ تک فیصل آباد میں رکھا گیا اور پھر فیصل آباد سے افغانستان منتقل کردیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ افغانستان میں قید کے دوران افغان اور نیٹو فورسز کے مشترکہ آپریشن میں بازیاب ہوئے اور امریکی فوجیوں کو بتایا کہ میں سابق وزیراعظم پاکستان کا بیٹا ہوں جب کہ افغان فوجیوں نے مجھ سے پشتو زبان میں بات کی جو میں سمجھ نہیں سکتا تھا۔

(جاری ہے)

علی حیدر گیلانی نے کہا کہ جب قید میں تھا تو اپنی آزادی کی دعا مانگتا تھا، آج میں آزاد ہو کر گھروالوں سے ملا ہوں، اللہ سے وعدہ کیا ہے کہ داڑھی نہیں تراشوں گا اور 5 وقت کی نماز پڑھوں گا، اللہ نے میری دعا قبول کی اور آزادی نصیب ہوئی۔

واضح رہے کہ علی حیدر گیلانی کو عام انتخابات سے 2 روزقبل 9 مئی 2013 کو انتخابی مہم کے دوران اغوا کرلیا گیا تھا جب کہ گزشتہ روز افغانستان اور نیٹو فورسز نے افغان صوبے غزنی میں کارروائی کرتے ہوئے علی حیدرگیلانی کوبازیاب کرایا تھا۔