یاسین اباعوض کے پاس مراکش کے ساتھ بیلجیم کی شہریت بھی ہے، جنوبی شہر اکادیر سے حراست میں لیاگیا

بدھ 11 مئی 2016 10:19

رباط(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔11 مئی۔2016ء)مراکش کی انسداد دہشت گردی کی ایک عدالت نے پچھلے سال نومبر میں فرانس کے دارالحکومت پیرس میں دہشت گردی کے ماسٹر مائنڈ قرار دیے گئے شدت پسند عبدالحمید ابا عوض کے چھوٹے بھائی یاسین اباعوض کو دو سال قید کی سزا کا کا حکم دیا ہے۔ خبررساں ادارے کے مطابق یاسین اباعوض کے پاس مراکش کے ساتھ ساتھ بیلجیم کی شہریت بھی ہے۔

مراکش کی عدالت نے یاسین ابا عوض پر دہشت گردی اور انتہا پسندی کو فروغ دینے اور اپنے بھائی کی دہشت گردانہ کارروائیوں کے بارے میں حکام کو مطلع نہ کرنے کے الزام میں قید کی سزا سنائی ہے۔عدالتی فیصلے کے موقع پر یاسین ابا عوض کے وکلاء نے اپنے موکل کو ہر انتہا پسندی کے الزامات سے بری الذمہ قرار دیتے ہوئے عدالت سے اس کی بریت کا مطالبہ اور کیا کہ ان کا موکل کسی قسم کی دہشت گردی میں ملوث ہے اور نہ ہی اس نے ایسا کوئی منصوبہ تیار کیا تھا۔

(جاری ہے)

سزا پانے والے مبینہ شدت پسند یاسین ابا عوض کو مراکشی پولیس نے چند ماہ قبل جنوبی شہر اکادیر سے حراست میں لیا تھا۔ اس پر بیلجیم میں سرگرم دہشت گرد گروپوں کے ساتھ تعلق کے شبے میں گرفتار کیا گیا۔قبل ازیں یہ اطلاعات بھی آئی تھیں کہ پچھلے سال نومبر میں فرانس میں دہشت گردی کی کارروائیوں کے دوران ہلاک ہونے والے شدت پسند عبدالحمید اباعوض نے مراکش میں قید پانے بھائی سے داعش میں شمولیت کا مطالبہ کیا تھا تاہم انہوں نے یہ مطالبہ مسترد کردیا تھا۔

دوران حراست یاسین نے اعتراف کیا ہے کہ اس نے بیرون ملک اسلام کا پرچم بلند کرنے کی خاطر جنگجووٴں کے کردار پر اپنے بڑے بھائی عبدالحمید ابا عوض سے متعدد مرتبہ بات چیت کی تھی۔ اس کا کہنا ہے کہ وہ بھی اپنے بھائی کی طرح فرانس اور بیلجیم میں دہشت گردی کی منصوبہ بندی پر غور کرتا رہا ہے۔