پانامہ لیکس میں مونس الٰہی کا نام نہیں، حکومت کنفیوژن پھیلانے کی ناکام کوشش کر رہی ہے: پرویزالٰہی

ن لیگ نے الیکشن 2013ء سے پہلے بھی یہ شرارت کی تھی جس کی تردید کر دی گئی، حکمران دوسروں کے نام شامل کرنے کی بجائے اپنی فکر کریں حقیقت اور سچ کو دبایا نہیں جا سکتا، جھوٹ کی عمر تھوڑی ہوتی ہے، حکمرانوں کو اپنے کیے کا حساب دینا ہو گا: میڈیا سے گفتگو

بدھ 11 مئی 2016 10:15

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔11 مئی۔2016ء) پاکستان مسلم لیگ کے سینئرمرکزی رہنما و سابق نائب وزیراعظم چودھری پرویزالٰہی نے کہا ہے کہ پانامہ لیکس میں مونس الٰہی کا نام نہیں ہے، حکومت کنفیوژن پھیلانے کی ناکام کوشش کر رہی ہے، ن لیگ نے 2013ء کے الیکشن سے پہلے بھی یہ شرارت کی تھی جس کی تردید کر دی گئی تھی، حکمرانوں کو چاہئے کہ وہ دوسروں کے نام پانامہ لیکس میں شامل کرانے کی بجائے اپنے بارے میں فکر کریں۔

وہ یہاں اپنی رہائش گاہ پر میڈیا سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ حقیقت اور سچ کو چھپایا یا دبایا نہیں جا سکتا جھوٹ کی عمر تھوڑی ہوتی ہے، حکمرانوں کو اپنے کیے کا حساب دینا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ مونس الٰہی یا ہمارے خاندان کے بارے میں پانامہ لیکس کے حوالے سے جو خبریں شائع کرائی جا رہی ہیں میں ان کی پرزور تردید کرتا ہوں، بعض وزراء اور وزیراعظم ہاؤس میں قائم میڈیا سیل کے ڈیلی ویجز ارکان رات بھر مونس الٰہی اور بعض دیگر شخصیات کے نام پانامہ لیکس میں شامل کروانے میں لگے رہے، حکومت عوام کی توجہ اپنی کرتوتوں سے ہٹانے کیلئے ایسی حرکتیں کر رہی ہے۔

(جاری ہے)

چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ یہاں ہتک عزت کا کوئی موٴثر قانون نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کیلئے بہتر یہ ہے کہ وہ پانامہ لیکس کے بعد استعفیٰ دیدیں۔ انہوں نے ایک سوال پر کہا کہ پانامہ لیکس پر اپوزیشن متفق ہے اگر اپوزیشن کا کوئی رکن اپنی بات سے الگ ہوا تو پی این اے کے رفیق باجوہ کی طرح تاریخ بن جائے گا۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ شہبازشریف کی کوئی بات قابل یقین نہیں وہ بڑھکیں مارنے کے ماہر ہیں، سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء کا خون رنگ لائے گا جس کے ذمہ دار وزیراعلیٰ اور ان کے سہولت کار وزیر ہیں ان کو سزا ضرور ملے گی۔