چیف الیکشن کمشنر،ارکان کا تقرر،مجوزہ آئینی ترمیم پر اتفاق

اسحاق ڈار کی زیر صدارت انتخابی اصلاحات کیلئے پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس، الیکشن کمیشن کے آئین میں ترامیم کیلئے سب کمیٹی کی تجاویزپر غور سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جج کے علاوہ سینئر سرکاری افسر یا ٹیکنوکریٹ چیف الیکشن کمشنر بن سکے گا،بلدیاتی انتخابات بھی الیکشن کمیشن کرائے گا مجوزہ ترمیم پر وسیع تر اتفاق رائے ہے، آئندہ اجلاس پیر کو ہوگا جس میں مجوزہ ترامیم کو قومی اسمبلی میں پیش کرنے کیلئے حتمی شکل دی جائے گی،زاہد حامد

بدھ 11 مئی 2016 10:09

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔11 مئی۔2016ء) انتخابی اصلاحات کیلئے پارلیمانی کمیٹی نے الیکشن کمیشن کے آئین میں ترامیم اور چیف الیکشن کمشنر اور کمیشن کے چار ارکان کے تقرر کے طریقہ کار میں تبدیلی کے علاوہ قومی و صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات کے علاوہ مقامی حکومتوں کے انتخابات کی بھی الیکشن کمیشن کے تحت کرانے کیلئے مجوزہ ترامیم پر اتفاق کر لیا ہے۔

انتخابی اصلاحات کی پارلیمانی کمیٹی کا 16واں اجلاس وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت منگل کو پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا۔ اجلاس میں الیکشن کمیشن آف پاکستان سے متعلقہ قوانین خاص طور پر چیف الیکشن کمشنر اورکمیشن کے چار ارکان کے تقرر کے قواعد و ضوابط میں مجوزہ ترامیم پر غور کیا گیا اجلاس کے بعد ذرائع ابلاغ کو تفصیلات بتاتے ہوئے وفاقی وزیر قانون زاہد حامد نے کہا کہ انتخابی اصلاحات کے بارے میں پارلیمانی کمیٹی کی سب کمیٹی نے الیکشن کمیشن سے متعلق آئین پر کام کیا اور اپنی رپورٹ کمیٹی میں پیش کی۔

(جاری ہے)

مجوزہ آئینی بل میں آئین کی دفعات 211 ‘ 213 ‘ 215 ‘ 217 ‘ 218 ‘ 219 اور 222 میں ترامیم پیش کی گئی ہیں۔ مجوزہ ترامیم کے تحت چیف الیکشن کمشنر کے تقرر کیلئے سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جج یا سپریم کورٹ کے جج کے برابر تعلیم یافتہ اور تجربہ کار شخص،سینیئر سرکری افسر یا ٹیکنوکریٹ پر غور کیا جاسکے گا۔ اس طرح کمیشن کے چار ارکان میں سے ہر صوبے سے ایک رکن لیا جائے گا۔

الیکشن کمیشن کے ممبر کیلئے ہائیکورٹ کا ریٹائرڈ جج یا تجربہ اور تعلیم میں ہائی کورٹ کے جج کے برابر شخص، سینئر سرکاری افسر یا ٹیکنوکریٹ پر غور کیا جاسکتا ہے۔ ابتدائی طور پر کمیشن کے دو ارکان اڑھائی سال بعد ریٹائر ہوجائیں گے جبکہ باقی دو اگلے اڑھائی سال بعد ریٹائر ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات کے علاوہ بلدیاتی ادروں کے انتخابات بھی کرائے گا جس کے لئے ضروری ترامیم تجویز کی گئی ہیں۔

زاہد حامد نے کہا کہ مجوزہ ترمیم پر وسیع تر اتفاق رائے ہے۔ کمیٹی کا آئندہ اجلاس پیر کو ہوگا۔ جس میں مجوزہ ترامیم کو قومی اسمبلی میں پیش کرنے کیلئے حتمی شکل دی جائے گی۔ اس دوران تمام سیاسی جماعتین مجوزہ ترامیم میں کسی قسم کی تبدیلی کے بارے مین رائے دے سکتی ہیں۔ اجلاس میں وفاقی وزراء زاہد حامد‘ عبدالقادر بلوچ‘ انوشہ رحمان‘ طارق فضل وہدری‘ عبدالقادر خان وادان ‘ غوث بخش مہر‘ عثمان تراکائی ‘ آفتاب شیر پاؤ ‘ اعجاز الحق ‘ صاحبزادہ طارق الله ‘ شفقت محمود ‘ ایس اے اقبال قادری‘ ستارہ ایاز‘ سید شبلی فراز‘ مشاہد حسین سید اور الیکشن کمیشن اور نادرہ کے حکام نے شرکت کی۔