بھارتی ریاست بہار میں رکنِ اسمبلی کے بیٹے کے ہاتھوں طالبعلم کی ہلاکت کے بعد احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ شروع

منگل 10 مئی 2016 10:14

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔10 مئی۔2016ء) بھارت کی شمال مشرقی ریاست بہار میں ایک رکنِ اسمبلی کے بیٹے کے ہاتھوں ایک طالبعلم کی ہلاکت کے بعد ملزم کی گرفتاری کے لیے احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔

(جاری ہے)

برطانوی نشریاتی ادارے کی ایک رپورٹ کے مطابق بندیشوری پرساد یادو کے 20 سالہ بیٹے راکی یادو پر الزام ہے کہ اس نے گیا شہر کے قریب ایک طالب علم کو اوورٹیک کرنے کے معاملے میں گولی مار کر ہلاک کیاجبکہ راکی یادو کے والد نے کہا ہے کہ جب دوسری کار میں سوار لوگوں نے ان کے بیٹے پر حملہ کیا تو اس نے اپنا دفاع کیا۔

بندیشوری یادو پر اپنے بیٹے کو فرار کروانے کا الزام ہے اور وہ اس وقت زیرِحراست ہیں۔راکی یادو کی والدہ منورما دیوی بہار کی ریاستی قانون ساز کونسل کی رکن ہیں اور ان کا تعلق بہار میں برسر اقتدار جماعت جنتادل یونائیٹڈ سے ہے۔پولیس نے کہا ہے کہ بندیشوری پرساد یادو اور منورما دیوی کے سکیورٹی گارڈ کو ’مجرمانہ سازش اور ملزم کو چھپانے کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق واقعہ کے بعد ملزم کی گرفتاری کے لیے احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :