اسلامی شدت پسندوں کی جانب سے بنگلہ دیشی پروفیسر کو قتل کی دھمکی

ہفتہ 7 مئی 2016 10:06

ڈھاکہ (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔7 مئی۔2016ء)بنگلہ دیش میں مسلمان انتہا پسندوں نے دارالحکومت ڈھاکہ میں ایک یونیورسٹی پروفیسر عزیز الرحمان کے ایک طالبہ کو کلاس کے دوران پردہ نہ کرنے کی ہدایت پر قتل کی دھمکی دی ہے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق انتہا پسندوں نے مذکورہ پروفیسر کے ذاتی کوائف اور انہیں ہلاک کرنے کے ممکنہ طریقے بھی آ ن لائن شائع کیے ہیں۔

پروفیسرعزیز الرحمان اس وقت اپنے گھر پر مسلح پولیس کی نگرانی میں ہیں اور ان کے گھر کے مرکزی دروازے کو مقفل کر دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

عزیز الرحمان ان بہت سے میانہ رو سیاست دانوں اور دانشوروں میں سے ایک ہیں، جو حکومت سے سکیورٹی طلب کر رہے ہیں۔ یاد رہے کہ بنگلہ دیش میں دو ہزار پندرہ کے آغاز سے اب تک کم از کم پندرہ افراد کو ہدف بنا کر قتل کیا گیا ہے، جن میں ادیب، سرگرم کارکن، مذہبی اقلیتوں سے تعلق رکھنے والے اشخاص اور بیرون ملک سے آئے امدادی کارکن شامل ہیں۔ اسلامی انتہا پسندوں نے ان ہلاکتوں کی ذمہ داری قبول کی ہے، جس کے بعد چند بنگلہ دیشی شہری روپوش ہونے جبکہ بعض دیگر یورپ اور امریکہ میں پناہ لینے پر مجبور ہو گئے ہیں۔