کنہیا کمار کی بھوک ہڑتال کے باعث حالت خراب، ہسپتال داخل

جمعہ 6 مئی 2016 09:40

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔6 مئی۔2016ء)جواہر لعل یونیورسٹی میں کشمیری رہنما افضل گرو کی یاد میں تقریب منعقد کرنے والے سٹوڈنٹ رہنما کنہیا کمار کی بھوک ہڑتال کے باعث حالت خراب، ہسپتال داخل کر وا دیا گیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق جواہر لعل نہرو یونیورسٹی کی طلبہ یونین کے صدر کنہیا کمار کو ہسپتال داخل کر وا دیا گیا ہے۔ کنہیا کمار گزشتہ آٹھ روز سے اپنے مطالبات کے حق میں بھوک ہڑتال پر تھے۔

کنہیا کمار اور ان کے 14 ساتھی طلبہ نے یونیورسٹی انتظامیہ کے ناروا رویے کیخلاف 28 اپریل سے بھوک ہڑتال شروع کر رکھی ہے۔ اتنے دنوں سے بھوک ہڑتال کے باعث دیگر طلبہ کی حالت بھی بگڑ چکی ہے۔ اطلاعات ہیں کہ کنہیا کمار کو بیہوشی کی حالت میں ہسپتال داخل کر وا دیا گیا ہے۔ بھوک اور نقاہت کی وجہ سے ان کے خون کا دباوٴ اور گلوکوز لیول انتہائی کم ہو گیا تھا تاہم اس کے باوجود انہوں نے بھوک ہڑتال ختم کرنے سے انکار کر دیا تھا۔

(جاری ہے)

طلبہ یونین کا کہنا ہے کہ بھوک ہڑتال کے باوجود یونیورسٹی انتظامیہ کے رویے میں کسی قسم کی کوئی تبدیلی نہیں ا? رہی ہے جس کی وجہ سے صورتحال بگڑنے کا خطرہ ہے۔ گزشتہ روز جے این یو کے وائس چانسلر جگدیش کمار نے کہا تھا کہ اپنے مطالبات منوانے کیلئے بھوک ہڑتال کا طریقہ غیر قانونی اور خطرناک ہے۔ انہوں نے طلبہ سے اپیل کی تھی کہ وہ اپنے مطالبات کیلئے آئینی طریقہ اختیار کریں۔واضح رہے کہ جواہر لعل نہرو یونیورسٹی کی طلبہ یونین کے سربراہ کنہیا کمار ملک سے بغاوت کی دفعات کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔