ملک کوسیکولر بنانے والے ناکام ہوں گے،مولانافضل الرحمن

ریاست مدینہ کے بعدپاکستان وہ واحد ملک ہے جو کلمہ طیبہ کے نعرے اور اسلام کی بنیاد پر معرض وجود میں آیا، اسلام ہی اس ملک کا مقدر اورمستقبل ہے، اسلامی تہذیب ختم نہیں ہونے دیں گے، دینی مدارس نے جس کام کا بیڑہ اٹھایااس میں ملک وقوم کو خودکفیل بنا دیا ان افراد کے احتساب اور اداروں میں اصلاحات کی ضرورت ہے جنہوں نے قوم کو کرپشن اور بحرانوں کے تحفے دئیے جدید فضلاء زندگی کوجہدمسلسل سے عبارت کرکے ہی دورحاضر کے جیلنجز کامقابلہ کرسکتے ہیں،تقریب ختم بخاری کے شرکاء سے خطاب

جمعرات 5 مئی 2016 09:29

راولپنڈی ( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔5 مئی۔2016ء)جمعیت علماء اسلام کے امیر اور قومی کشمیر کمیٹی کے چیئرمین مولانافضل الرحمن نے کہاہے کہ ریاست مدینہ کے بعدپاکستان وہ واحد ملک ہے جو کلمہ طیبہ کے نعرے اور اسلام کی بنیاد پر معرض وجود میں آیااور اسلام ہی اس ملک کا مقدر اورمستقبل ہے ملک سے اسلامی تہذیب ختم نہیں ہونے دیں گے ملک کوسیکولر بنانے والے ناکام ہوں گے دینی مدارس نے جس کام کا بیڑہ اٹھایااس میں ملک وقوم کو خودکفیل بنا دیا ،ان افراد کے احتساب اور اداروں میں اصلاحات کی ضرورت ہے جنہوں نے قوم کو کرپشن اور بحرانوں کے تحفے دئیے جدید فضلاء زندگی کوجہدمسلسل سے عبارت کرکے ہی دورحاضر کے جیلنجز کامقابلہ کرسکتے ہیں قوت مقتدرہ کے بغیر نفاذاسلام کاخواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتاعلماء اور فضلاء جمعیت علماء اسلام کی پرامن کوششوں کاحصہ بنیں ہم نے عوام کی ضروریات کوپورا کرناہے نہیں تو وہ اپنی ضروریات کیلئے جاگیرداروں اورسرمایہ داروں کے باجگزاررہیں گے ان خیالات کااظہار انہوں نے جامعہ اسلامیہ کشمیرروڈصدر راولپنڈی میں تقریب ختم بخاری کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیاتقریب سے ڈپٹی چیئرمین سینٹ مولاناعبدالغفورحیدری،جے یوآئی آزادکشمیر کے امیر مولاناسعید یوسف ،جے یوآئی پنجاب کے امیر ڈاکٹر قاری عتیق الرحمن ،جے یوآئی کے قائم مقام جنرل سیکرٹری مولاناامجدخان ودیگرنے بھی خطاب کیااس موقع پر جامعہ اسلامیہ کے مختلف شعبہ جات سے تعلیم مکمل کرنے والے سو کے قریب فضلاء کی دستاربندی بھی کی گئی تقریب میں مولانافضل الرحمن نے بخاری شریف کی آخری حدیث کادرس دیتے ہوئے تعلیم مکمل کرنے والے طلبہ کومخاطب کرے ہوئے کہاکہ وہ علمی استعدادکومضبوظ ،اورتقوٰی اختیارکرکے مسلسل محنت کریں جب یہ تینوں صفات کے ساتھ میدان میں آئیں گے تودنیاکی کوئی طاقت ہماری کامیابی کوروک نہیں سکے گی اکابرعلماء کرام نے اپنے وقت کے بڑے بڑے چیلنجزاورفتنوں کاجو مقابلہ کیاوہ انہی تینوں صفاف سے متصف تھے جب علمی ستعداد مضبوط ہوگی تب ہی ہم سرمایہ دارانہ نظام کااسلامی نظام سے تقابلی جائزہ لے سکیں گے تب ہی ہمیں پتہ چل سکے گا کہ آف شورکمپنیاں ہیں کیاانھوں نے فضلاء کرام کومخاطب کرتے ہوئے مزید کہاکہ جمعیت علماء کے اہداف ومقاصدکوسامنے رکھ کر عوام کوبھی اس سے متعارف کرائیں مقرریں نے کہاکہ کستان کلمہ طیبہ کے نعرے اور اسلام کی بنیاد پر معرض وجود میں آیااور اسلام ہی اس ملک کا مقدر اورمستقبل ہے ملک کولبرل اور سیکولر نہیں بننے دیں گے اوراس کی اسلامی شناخت کاہرصورت تحفظ کریں گے انہوں نے دینی مدارس کے کردارو خدمات کو زبردست الفاظ میں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے مدارس کو اسلام کے قلعے اور ملک کی نظریاتی سرحدوں کے محافظ قرار دیا اور کہا کہ اگر خدانخواستہ ملک پر کوئی برا وقت آیا تو اہلِ مدارس اس ملک کے دفاع میں ہراول دستے کا کردارا دار کریں گے ۔

(جاری ہے)

ملک بھر میں ختم بخاری اور استحکام مدارس واستحکام پاکستان کے سینکڑوں اجتماعات قوم کے رجحانات اور مدارس کے ساتھ محبت کا واضح پیغام ہے ،دینی مدارس نے جس کام کا بیڑہ اٹھایااس میں ملک وقوم کو خودکفیل بنا دیااور آج پوری دنیامیں پاکستانی مدارس کے فضلاء کی مانگ ہے تقریب میں ملک بھر سے جیدعلماء کرام،مشائخ عظام اورعوام الناس نے بھرپورشرکت کی۔

متعلقہ عنوان :